طالبان کاداعش کیخلاف لڑنے اور القاعدہ سے قطع تعلق کا ارادہ :امریکہ

واشنگٹن۔ 27 اپریل ۔(سیاست ڈاٹ کام) امریکہ، روس اور چین جمعے کے روز افغانستان سے غیر ملکی افواج کے ’’باقاعدہ اور منظم انخلا‘‘ پر متفق ہو گئے ہیں۔ یہ اُس امن معاہدے کی ایک بنیادی شق ہے جس کے حوالے سے واشنگٹن مذاکرات کر رہا ہے۔افغانستان کیلئے امریکہ کے خصوصی ایلچی زلمے خلیل زاد نے روسی اور چینی عہدیداران سے ملاقات کی۔ خلیل زاد عالمی برادری کا ایسا موقف تلاش کرنے کے واسطے کوشاں ہیں جو افغانستان میں جنگ کے خاتمے کیلئے ان کی کوششوں کو سپورٹ کرے۔تینوں ممالک کے مشترکہ بیان میں امن عمل کا مطالبہ کیا گیا جس کی قیادت افغانوں کے ہاتھ میں ہو۔ امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے آنے والے بیان میں کہا گیا کہ ’’تینوںفریق افغانستان سے منظم طور پر غیرملکی افواج کے انخلا کا مطالبہ کرتے ہیں اور یہ ایک جامع امن عمل کے حصہ ہونا چاہیے‘‘۔تینوں ممالک نے اعلان کیا کہ طالبان نے شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف لڑنے اور القاعدہ تنظیم کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کا عزم کیا ہے۔ بیان کے مطابق طالبان نے باور کرایا ہے کہ وہ اپنے زیر کنٹرول علاقوں کو کسی بھی دوسرے ملک کیخلاف استعمال ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔ بیان میں افغان طالبان تحریک سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ دہشت گردوں کی بھرتی، تربیت اور فنڈنگ کا سلسلہ روکے۔امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ افغانستان سے امریکی افواج کے انخلا اور امریکی تاریخ کے طویل ترین جنگی تنازعہ کو ختم کرنے کے لیے مذاکرات کے ذریعے راستہ تلاش کر رہے ہیں۔امریکہ، روس اور چین نے طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایک وسیع افغان وفد کے ساتھ جس میں حکومت بھی شامل ہو، جلد از جلد مکالمے کا آغاز کریں۔افغانستان میں تنازع کے خاتمے کے لیے امریکی ایلچی جلد ہی دوحہ میں طالبان کے ساتھ بات چیت کا دوبارہ آغاز کریں گے۔