طالبان سربراہ کو پاکستان کے حوالے کرنے کا مطالبہ

اسلام آباد 20 جون (سیاست ڈاٹ کام )پاکستان نے تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ کو افغانستان سے پاکستان کی تحویل میں دیدینے اور پنار اور نورستان صوبوں میں تنظیم کے پوشیدہ ٹھکانوں کو تباہ کردینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ نامور پختون قائد محمود خان اچکزئی نے وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے صدر افغانستان حامد کرزئی سے مطالبہ کیا ہے ۔ روزنامہ ایکسپریس ٹریبیون کی خبر کے بموجب دفتر خارجہ نے اچکزئی کے مطالبہ کی توثیق کی ہے ۔ انہوں نے معتمد خارجہ اعزاز احمد چودھری کے ساتھ وزیر اعظم کے خصوصی قائد کی حیثیت سے افغانستان کا دورہ کیا تھا اور وزیر اعظم کی جانب سے صدر افغانستان حامد کرزئی سے یہ مطالبہ کیا۔ تبدیلیوں سے واقف سرکاری عہدیدار نے کہا کہ پاکستان نے کرزئی حکومت سے درخواست کی ہے کہ تحریک طالبان پاکستان کی تائید ترک کردے اور اس کے سربراہ کو جو افغانستان میں روپوش ہیں پاکستان کے حوالے کردے ۔ عہدیدار نے کہا کہ پاکستان کے پاس اس بات کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں کہ ملا فضل اللہ اور پاکستان طالبان کے دیگر کمانڈرس کو افغانستان کے محکمہ سراغ رسانی کی سرپرستی حاصل ہے ۔ فیصلہ کیا گیا کہ افغانستان کا ایک وفد جلد ہی پاکستان کا دورہ کرے گا اور صدر کرزئی کا ایک مکتوب جس میں پاکستان کے ساتھ مستقبل کے لائحہ عمل پر اور دیگر تجاویز پر تبادلے خیال کرنے کی خواہش ہوگی پاکستان کے حوالے کرے گا۔