ممبئی ۔ 17 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) شیوسینا نے آج ضمنی انتخابات میں بی جے پی کو شکست پر سخت تنقیدوں کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اسے ان نتائج سے سبق حاصل کرنا چاہئے اور ہمیشہ بنیادی حقائق کو پیش نظر رکھنا چاہئے۔ شیوسینا کے ترجمان سامنا میں شائع اداریہ میں کہا گیا کہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اترپردیش میں زبردست کامیابی حاصل کی لیکن ضمنی انتخابات کے نتائج بالکل برعکس رہے۔ یہ نتائج مہاراشٹرا انتخابات کے ضمن میں بی جے پی کیلئے ایک سبق ہے، یہی نہیں بلکہ ہم سب کیلئے بھی سبق ہے۔ اداریہ میں کہا گیا کہ عوام کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ عوام کا ذہن تبدیل ہوتا رہتا ہے، یہ ان کا فیصلہ ہے۔ ضمنی انتخابی نتائج 15 اکتوبر مہاراشٹرا اسمبلی انتخابات کے لئے ایک سبق ہے۔ اداریہ میں بی جے پی سے کہا گیا کہ وہ ہمیشہ اپنے قدم زمین پر رکھیں۔ کامیابی (لوک سبھا انتخابات) حاصل ہونے پر بے قابو نہیں ہونا چاہئے۔ جو یہ سبق سیکھ لیں گے انہیں مہاراشٹرا میں کامیابی ہوگی یا پھر عوام وہی کریں گے جو انہیں کرنا ہوگا۔ بی جے پی کو ضمنی انتخابات میں طاقتور گڑھ سمجھے جانے والے اترپردیش، راجستھان اور گجرات میں زبردست دھکا پہنچا اور 23 کے منجملہ 13 نشستوں پر اسے ناکامی ہے جبکہ کانگریس نے دو ریاستوں میں غیر معمولی بہتر مظاہرہ کیا ہے۔ شیوسینا ترجمان نے کہا کہ ضمنی انتخابات کے نتائج کو مودی لہر سے مربوط نہیں کیا جانا چاہئے ۔ یہ بات بھی ملحوظ رہے کہ عام اور ریاستی انتخابات میں فرق ہوتا ہے۔
نریندر مودی بین الاقوامی سطح پر اچھا کام کر رہے ہیں۔ مودی نے 100 دن میں جو کام کیا ہے ، اگر اس سے صحیح فائدہ حاصل نہیں کیا گیا تو اسے مورد الزام قرار دیا جائے۔ شیوسینا نے کہا کہ سوامی ادتیہ ناتھ نے ’’لؤ جہاد‘‘ کا مسئلہ اٹھایا لیکن ضمنی انتخابات کے نتائج نے یہ دکھادیا کہ اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ اداریہ میں یہ بھی کہا گیا کہ کانگریس کے مظاہرہ کیلئے سونیا گاندھی یا راہول گاندھی کے سر سہرا باندھنے کی ضرورت نہیں۔ اسی طرح کوئی بھی یہ دعویٰ نہیں کرسکتا کہ یہ نتائج مودی کے خلاف عوامی فیصلہ تھا۔ سامنا میں شیوسینا کے اس سخت لب و لہجہ کو بی جے پی کے لئے وارننگ سمجھا جارہا ہے کیونکہ اس نے مہاراشٹرا انتخابات میں زائد نشستوں پر مقابلہ کی خواہش ظاہر کی تھی۔ نشستوں کی تقسیم کے مسئلہ پر قدیم حلیف جماعتوں بی جے پی اور شیوسینا میں اختلافات بڑھ گئے۔
صدر بی جے پی امیت شاہ توقع ہے کہ نشستوں کی تقسیم کے سلسلہ میں شیوسینا سے بات چیت کریں گے۔ دوسری طرف شیوسینا سربراہ اودھو ٹھاکرے نے برسر عام یہ اعلان کیا تھا کہ اگر انتخابات میں بی جے پی ۔ شیوسینا اتحاد کو کامیابی حاصل ہو تو وہ چیف منسٹر بننا چاہیں گے۔اس دوران دہلی میں وزیر لیبر نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ بی جے پی مہاراشٹرا اور ہریانہ اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات کی بنیاد پر بی جے پی کے امکانات کا بارے میں قیاس آرائی غلط ہے ، اگر کسی کو ضمنی انتخابی نتائج پر خوشی ہورہی ہے تو اس پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن ان نتائج کی بنیاد پر (مجوزہ اسمبلی انتخابات) بی جے پی کے امکانات کے بارے میں پیش قیاسی کرنا بالکل غلط ہوگا۔