کانگریس کو بدنام کرنے کی سازش ناقابل برداشت، سابق وزیر داخلہ سبیتا اندرا ریڈی
حیدرآباد۔ یکم اگست (سیاست نیوز) سابق وزیر داخلہ سبیتا اندرا ریڈی نے کہا کہ ضلع رنگا ریڈی کی غیر مجاز تعمیرات سے کانگریس کا کوئی تعلق نہیں ہے، تاہم غیر مجاز تعمیرات کے نام پر غریبوں کو پریشان کیا گیا تو کانگریس اس کے خلاف احتجاجی مہم شروع کرے گی۔ گاندھی بھون میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کانگریس صدر سونیا گاندھی نے سیما۔ آندھرا میں کانگریس کو نقصان پہنچنے کا اندازہ کرنے کے باوجود وعدہ کے مطابق علحدہ ریاست تشکیل دی، مگر کانگریس پارٹی عوامی تائید حاصل کرنے میں ناکام ہو گئی۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے بہترین انتخابی منشور تیار کیا تھا، لیکن اس کو صحیح طریقے سے عوام تک پہنچانے میں ناکام ہو گئی، جب کہ ٹی آر ایس اپنے منشور کو عوام تک پہنچانے میں کامیاب ہوئی اور عوام نے علحدہ ریاست تشکیل دینے والی کانگریس کو نظرانداز کرکے تلنگانہ تحریک چلانے والی ٹی آر ایس کو اہمیت دی۔ انھوں نے کہا کہ اقتدار کے دو ماہ مکمل ہونے کے باوجود تلنگانہ حکومت نے عوام سے جو وعدے کئے تھے، ان پر عمل آوری کا آغاز نہیں کیا اور نہ ہی عوام کو احساس دلایا کہ حکومت ان کے مسائل حل کرنے کے لئے سنجیدہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہر دن نئے نئے تنازعات پیدا کرتے ہوئے تلنگانہ اور آندھرا پردیش کی حکومتیں جذباتی مسائل پر عوام کے ساتھ کھلواڑ کر رہی ہیں، جس سے عوام میں غیر یقینی صورت حال پیدا ہو گئی ہے، جس کے لئے چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ اور چیف منسٹر آندھرا پردیش چندرا بابو نائیڈو برابر کے ذمہ دار ہیں۔ دونوں ایک دوسرے سے ملاقات کرتے ہوئے مسائل حل کرسکتے ہیں، تاہم ایک دوسرے کے خلاف سیاسی بقا اور مفاد پرستی پر مبنی بیان بازی کر رہے ہیں، جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔