غزہ ۔ 18 مئی (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کے مندوب برائے انسانی حقوق شہزادہ زید بن رعد الحسین نے آج جمعہ کے روز ایک بیان میں اسرائیل پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔ ان کا کہنا ہیکہ اسرائیل منظم انداز میں فلسطینیوں کے بنیادی انسانی حقوق کو پامال کررہا ہے۔ ان کا کہنا ہیکہ غزہ پٹی کے 19 لاکھ فلسطینی زہریلی گیس کا سامنا کررہے ہیں۔ پیدائش سے موت تک صیہونی ریاست کے رحم و کرم پر ہیں۔ العربیہ کے مطابق غزہ پٹی میں حالیہ پرتشدد واقعات کی تحقیقات کے حوالے سے اقوام متحدہ کے خصوصی اجلاس سے خطاب میں زید بن رعد الحسین نے صیہونی ریاست کی فلسطینیوں کے خلاف پالیسی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے گذشتہ پیر کو غزہ پٹی میں 60 فلسطینیوں کو بیدردی کے ساتھ قتل کیا۔ انہوں نے کہاکہ گذشتہ پیر کو اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینی مظاہرین کے ساتھ جس طرح کا وحشیانہ برتاؤ کیا گیا اس سے ثابت ہوتا ہیکہ غزہ پٹی میں کوئی بھی شخص محفوظ نہیں۔ ممنوعہ ہتھیاروں کے استعمال کا لزوم اقوام متحدہ کے مندوب برائے انسانی حقوق کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی طرف سے غزہ پٹی میں مظاہرین کے قتل عام کے حوالے سے ردعمل ناقابل قبول ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال کررہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی طرف سے جاری کردہ بیانات صیہونی ریاست کے پرتشدد حربوں کا جواز فراہم نہیں کرتے۔ فلسطینی مظاہرین کی جانب سے اسرائیل کا کوئی جانی نقصان نہیں جبکہ اسرائیلی فوج نے عالمی سطح پر ممنوعہ ہتھیاروں کا استعمال کرکے درجنوں فلسطینیوں نے زندگی کے چراغ گل کئے اور ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی زخمی اور معذور ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب صیہونی ریاست غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف پرتشدد حربوں کے استعمال پر اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔ اقوام متحدہ کے اجلاس سے خطاب میں بھی اسرائیلی سفیرہ نے کہا کہ غزہ کے واقعات کی تحقیقات کیلئے کمیشن کے قیام سے زمینی حقیقت تبدیل نہیں ہوگی۔ اسرائیلی خاتون سفیر افیفاراز شختر نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب خطاب میں کہاکہ اسرائیل نے غزہ میں کم سے کم جانی نقصان کی ہر ممکن کوشش کی مگر دہشت گردوں کے مقابلے میں اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔ انہوں نے غزہ میں پرتشدد واقعات اور ہلاکتوں کی ذمہ داری فلسطینی تنظیم حماس پر عائد کی۔