۔18 سال پرانے کیس میں سزادہی کیخلاف سابق ٹی وی اینکر کی اپیل قبول
نئی دہلی ، 5 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) دہلی ہائی کورٹ نے جمعہ کو سابق ٹی وی اینکر اور پروڈیوسر صہیب الیاسی کو اپنی بیوی کے قتل کیس میں الزامات منسوبہ سے بری کردیا۔ جسٹس ایس مرلیدھر اور جسٹس ونود گوئل کی بنچ نے اپنی بیوی انجو کو 18 سال قبل مبینہ طور پر ہلاک کرنے کی پاداش میں اپنی سزادہی اور عمرقید کے جواز کو چیلنج کرنے والی اپیل قبول کرلی۔ بنچ نے کہا کہ یہ اپیل قبول کی جاتی ہے۔ الیاسی کی بیٹی عالیہ جو فیصلہ کے اعلان کے وقت موجود تھی، اس نے خوشی ظاہر کی اور کہا کہ اسے ہمیشہ ہی اپنے والد پر بھروسہ رہا ہے۔ الیاسی کو ٹی وی کرائم شو ’’انڈیاز موسٹ وانٹیڈ‘‘ کی میزبانی کے بعد شہرت ملی تھی۔ الیاسی کو ٹرائل کورٹ نے اپنی بیوی کو چاقو گھونپ کر قتل کردینے کی پاداش میں 20 ڈسمبر 2017ء کو عمر قید کی سزا سناتے ہوئے کہا تھا کہ اُس نے ’’قتل کیا اور اسے خودکشی کا رنگ دیا‘‘۔ الیاسی نے اپنی اپیل جو ایڈوکیٹ راجیو موہن کے ذریعے داخل کی گئی، دعویٰ کیا کہ پولیس نے واردات پیش آنے کے تین ماہ تک کوئی مواد جمع نہیں کیا اور قتل کے جرم کیلئے اُسے مورد الزام ٹہرانے کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ الیاسی نے تحقیقاتی ادارہ کو گمراہ کیا، جس سے اس جرم میں اُس کا رول ثابت ہوتا ہے۔ الیاسی کو 28 مارچ 2000ء کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کیس میں اُس کے خلاف الزامات وضع کئے گئے جبکہ اُس کی نسبتی بہن اور ساس نے الزام عائد کیا تھا کہ وہ جہیز کیلئے انجو کو زدوکوب کیا کرتا تھا۔