ممبئی 8نومبر (سیاست ڈاٹ کام) بامبے ہائیکورٹ نے آج حکومت مہاراشٹرا کی سرزنش کی جو مذہبی تقاریب کے منتظمین کے خلاف قانونی کارروائی نہیں کررہی ہے جو صوتی آلودگی کا ارتکاب کرتے ہیں۔ جسٹس ابھئے اوکا اور جسٹس اے ایس گڈکری پر مشتمل بنچ نے حکومت سے استفسار کیاکہ مذہبی تقاریب کے منتظمین کو اُس نے نئے لائسنس کیوں جاری کئے کیونکہ ماضی میں وہ صوتی آلودگی کے قواعد کی خلاف ورزی کرچکے ہیں۔ عدالت ڈاکٹر مہیش بڈیکر کی دائر کردہ مفاد عامہ کی درخواست کی سماعت کررہی تھی جس میں کہا گیا کہ قریبی ضلع تھانے میں آواز کی آلودگی کی سطح انتہا کو پہونچ چکی ہے۔ حکومت اور دیگر مدعی علیہان کا یہ موقف تھا کہ پولیس نے اِن معاملات میں ایف آئی آر درج کی ہے لیکن عدالت نے کہاکہ خلاف ورزی کے مرتکبین کو سزا کیوں نہیں دی گئی۔ درخواست میں یہ مطالبہ کیا گیا کہ مذہبی تقاریب کے منتظمین سے جنھیں لائسنس دیا جاتا ہے بھاری رقم بطور ضمانت لی جانی چاہئے اور اگر وہ صوتی آلودگی قواعد کی تعمیل نہ کریں تو یہ رقم ضبط کرلینی چاہئے۔ عدالت نے اِس معاملہ کی سماعت 21 نومبر کو مقرر کی۔