صنعتی پالیسی کیلئے رہنمایانہ خطوط۔ ماہ جولائی میں تقررات کیلئے اعلامیہ

حیدرآباد۔/10جون، ( سیاست نیوز) تلنگانہ ریاستی کابینہ کا ایک اہم اجلاس آج شام سکریٹریٹ میں منعقد ہوا جوکہ زائد از تین گھنٹوں تک جاری رہا۔ چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اجلاس کی صدارت کی۔ بتایا جاتا ہے کہ کابینہ کے اجلاس میں مختلف موضوعات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ بالخصوص نوٹ کے عوض ووٹ کے مسئلہ پر پیدا شدہ حالات کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے اختتام پر کابینی رفقاء ڈپٹی چیف منسٹر کے سری ہری ، پی سرینواس ریڈی، ای راجندر، جے کرشنا راؤ، پدما راؤ اور دیگر وزراء کے ہمراہ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کابینہ کے فیصلوں سے واقف کروایا اور بتایا کہ پالمور لفٹ اریگیشن پراجکٹ کی تعمیر صنعتوں کے قیام کیلئے جلد سے جلد اجازت و منظوری دینے کیلئے رائیٹ ٹو کلیرنس قانون، تلنگانہ اسٹیٹ انڈسٹریل پالیسی کیلئے رہنمایانہ خطوط کو قطعیت، جولائی میں تقررات کیلئے اعلامیوں کی اجرائی، ریاست تلنگانہ میں اقلیتی طلباء کیلئے دس اقامتی اسکولس اور دس ہاسٹلس کا قیام عمل میں لانے، ایس سی ایس ٹی طبقات کے خطوط پر اقلیتی طلباء کیلئے اوورسیز اسٹڈیز کیلئے رقومات کی فراہمی اسکیم کو روبہ عمل لانے کی منظوری دی گئی۔ علاوہ ازیں ایس سی، ایس ٹی طبقہ کے خطوط پر اقلیتی طلباء و طالبات کیلئے پری میٹرک اسکالر شپس کی فراہمی

اور ریاست میں یتیم و یسیر و غریب اور نادار بچوں کے تمام تعلیمی مصارف حکومت کی جانب سے برداشت کرنے، تاڑی تاسندوں اور مچھیروں ( رجسٹرڈ سوسائٹیوں میں رکنیت رکھتے ہوں) پانچ لاکھ روپئے انشورنس اسکیم کی فراہمی، نظام آباد کے رودرارم میں فوڈ اینڈ سائنس اینڈ ٹکنالوجی کالج کا قیام عمل میں لانے کی منظوری دی گئی۔ علاوہ ازیں تقررات کے تعلق سے بیروزگار تعلیم یافتہ افراد کی مقررہ حد عمر میں 5تا 10سال کا اضافہ کرنے کیلئے اعلیٰ عہدیداروں کو صرف چند دن میں اپنی تجاویز حکومت کو پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ حکومت کی جانب سے اضافہ عمر کی مدت کا باقاعدہ اعلان کیا جاسکے۔ چیف منسٹر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ماہ جولائی میں سرکاری محکمہ جات میں تقررات کیلئے باقاعدہ طور پر اعلامیہ جاریہ کرنے کے عمل کا آغاز ہوگا اور کابینہ نے 25ہزار جائیدادوں پر تقررات عمل میں لانے کی منظوری دی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صرف مقامی سکونت تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے کنٹراکٹ کی اساس پر ملازمت کرنے والے افراد کی خدمات کو باقاعدہ بنایا جائے گا اور اس سلسلہ میں رہنمایانہ خطوط جاری کئے جائیں گے۔