نیشنل ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس سے جیئش رنجن کا خطاب
حیدرآباد ۔ 30 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : پرنسپال سکریٹری آئی ٹی مسٹر جیئش رنجن نے کہا کہ ریاستی حکومت ریاست تلنگانہ میں الیکٹرانکس ، مینوفکچرنگ ، فوڈ پروسیسنگ اور ٹکسٹائلز جیسی انڈسٹریز کو راغب کررہی ہے ۔ بعض اہم کمپنیاں حیدرآباد میں قدم جما چکی ہیں اور اس میں سال بہ سال اضافہ ہورہا ہے ۔ نیشنل ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس سے مخاطب کرتے ہوئے جیئش رنجن نے کہا کہ صنعتوں کے قیام کے لیے معاون حکومت کی پالیسیوں کی وجہ حیدرآباد صنعتوں کے لیے ایک نہایت موزوں مقام بن گیا ہے ۔ حیدرآباد فی الوقت ایک بلک ڈرگ کیپٹل ہے ، یہ بائیو ٹیک کیپٹل ہے حیدرآباد میں گلوبل ویکسنس کا 25 فیصد تیار ہوتا ہے ۔ یہاں 2500 ایکڑ اراضی پر فارما پارک کا قیام عمل میں نہیں لایا جارہا ہے ۔ جیئش رنجن نے کہا کہ آئی ٹی ہب میں ہوسکتا ہے کہ بنگلور نمبر ون ہو لیکن ریاست تلنگانہ میں بھی اس شعبہ میں جو ترقی ہوئی ہے وہ باعث فخر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’ میک ان انڈیا ‘ ایک اہم نعرہ ہے اور جی ڈی پی کو مین اسٹریم کرنے کی ایک کوشش ہے ۔ لیکن اصل ایکشن ریاست میں ہوتا ہے ۔ 29 ریاستوں میں 8 تا 9 ریاستیں ایسی ہیں جو ترقی پذیر ہیں اور جہاں سرمایہ کاری کی جارہی ہے اور تلنگانہ ان میں سرفہرست ہے ۔ انہوں نے صنعت کاروں پر زور دیا کہ اگر وہ ہندوستان میں مزید صنعتوں کے قیام کا منصوبہ رکھتے ہوں تو تلنگانہ میں سرمایہ کاری کریں کیوں کہ تلنگانہ بزنس کے لیے ایک اہم مقام ہے ۔۔