40 ہزار غریب لڑکیوں کی شادیوں کا اعلان ٹی آر ایس حکومت کا فریب
حیدرآباد ۔ 4 اکٹوبر (سیاست نیوز) ڈپٹی فلور لیڈر کونسل مسٹر محمد علی شبیر نے کہاکہ ٹی آر ایس حکومت نے 40 ہزار غریب لڑکیوں کی شادیاں کرنے کا اعلان کیا مگر صرف 40 لڑکیوں کی شادیاں کرانے کیلئے ہی فنڈز جاری کئے۔ رمضان کا فنڈز عیدالاضحی تک بھی جاری نہیں ہوا۔ آج گاندھی بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات بتائی۔ اس موقع پر سابق مرکزی مملکتی وزیر مسٹر بلرام نائیک بھی موجود تھے۔ مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت اقلیتوں کی ترقی و بہبود کو یکسر نظرانداز کرچکی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ الیکشن کے موقع پر مسلمانوں کو ہتھیلی میں جنت دکھانے والی ٹی آر ایس اقتدار حاصل ہوتے ہی دھوکہ دیتے ہوئے مسلمانوں کو نظرانداز کررہی ہے۔ اقتدار کے 125 دن مکمل کرنے والی ٹی آر ایس نے اقلیتوں کی فلاح وبہبود کیلئے ابھی تک کوئی ٹھوس فیصلے نہیں کئے۔ غریب مسلم لڑکیوں کی شادی اسکیم کانگریس کی اسکیم ہے۔ کانگریس نے غریب مسلم لڑکیوں کیلئے فی کس 25 ہزار روپئے کا معاوضہ ادا کرتی تھی۔ چیف منسٹر مسٹر کے چندرشیکھر راؤ اس اسکیم کی رقم کو دوگنا کردیا مگر بجٹ کو غائب کردیا۔ حکومت نے 40 ہزار غریب لڑکیوں کی شادیاں کرانے کا اعلان کیا ہے لیکن اسکیم پر عمل آوری کیلئے صرف 21.71 لاکھ روپئے ہی جاری کئے ہیں، جس سے صرف 40 شادیاں ہی کرائی جاسکتی ہیں۔ مسٹر محمد علی شبیر نے کہا کہ 40 ہزار غریب لڑکیوں کی شادی کیلئے 205 کروڑ روپئے جاری کرنے کی ضرورت ہے۔ ٹی آر ایس نے مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا وعدہ کیا مگر اس پر سوائے کابینہ میں قرارداد منظور ہونے کے کچھ بھی نہیں ہوا۔ ریاستی حکومت نے 14 ویں فینانس کمیشن کے روبرو ایس ٹی طبقات کیلئے 12 فیصد تحفظات پر روشنی ڈالی مگر مسلمانوں کے 12 فیصد تحفظات کے مسئلہ کو نظرانداز کرتے ہوئے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ حکومت نے ابھی تک کمیشن تشکیل نہیں دیا۔ تعلیمی اداروں میں داخلہ کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ ہر پلیٹ فارم سے چیف منسٹر مسٹر کے چندرشیکھر راؤ نے تلنگانہ ریاست میں اقلیتوں کا بجٹ 1000 کروڑ روپئے کرنے کا اعلان کیا تاہم ابھی تک ریگولر بجٹ کا پانچواں حصہ بھی جاری نہیں ہوا۔ حکومت کی غفلت اور کوتاہی کی وجہ سے جاریہ سال 55 انجینئرنگ کالجس بند ہوگئے جس سے اقلیتی انجینئرنگ کالجس میں 9000 نشستوں کا نقصان پہنچا۔