صرف نام لکھا ہے …!

ایک دفعہ برناڈشا ایک بڑے مجمع کے سامنے تقریر کر رہے تھے ۔ اتنے میں ایک لفافہ آکر گرا ۔ برناڈشا نے اسے کھول کر دیکھا ۔ کاغذ کے ایک ٹکڑے پر درج تھا ’’ نالائق ‘‘۔
برناڈشاہ نے کاغذ کا ٹکڑا جیب میں رکھتے ہوئے کہا ’’ کبھی کبھی لوگ خط لکھتے ہیں لیکن اپنا نام لکھنا بھول جاتے ہیں مگر اس وقت جن صاحب کا رقعہ میرے پاس آیا ہے انہوں نے اپنا نام تو لکھ دیا ہے لیکن مضمون لکھنا بھول گئے ہیں ۔
دوسرا پہلو…!
بغداد کے مشہور عالم ابن سماک نے ایک روز اپنے خادم سے دریافت کیا ’’ میری تقریر کیسی ہوتی ہے ؟خادم نے جواب دیا : بہت اچھی لیکن اس میں ایک عیب بھی ہوتا ہے ۔
آپ ایک ایک نکتے کو بار بار دہراتے ہیں ۔ ابن سماک نے کہا ’’ میں ایسا اس لئے کرتا ہوں کہ کم سمجھ والے لوگ بھی میری بات اچھی طرح سمجھ لیں ‘‘ ۔ خادم بولا ’’ آپ کا خیال درست سہی لیکن مشکل یہ ہے کہ جب تک کم سمجھ والے لوگ آپ کی بات سمجھیں ، سمجھ دار لوگ محفل سے اٹھ کر چلے جاتے ہیں‘‘۔