صرف خاندان کی فلاح ہوئی، تلنگانہ کے عوام مقروض

2 لاکھ سے زائد قرض کی ادائیگی کی خاطر بی جے پی سے دوستی

حیدرآباد ۔ 7 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : قائد اپوزیشن تلنگانہ قانون ساز کونسل محمد علی شبیر نے چیف منسٹر کو شرابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس کے دور اقتدار میں صرف ایک خاندان کی فلاح و بہبود ہوئی ہے جب کہ تلنگانہ کے عوام مقروض ہوچکے ہیں ۔ 2لاکھ سے زائد قرض کی ادائیگی کے لیے کے سی آر نے بی جے پی سے دوستی کرتے ہوئے مودی کے ایجنٹ کی طرح کام کررہے ہیں ۔ محمد علی شبیر نے قبل از وقت انتخابات کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں کانگریس ہی کامیاب ہوگی اور سب سے پہلے جیل جانے والا کے سی آر کا خاندان ہوگا ۔ قائد اپوزیشن نے کانگریس کی جانب سے علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دینے کے بعد کے سی آر کی اپنے ارکان خاندان کے ساتھ دہلی میں سونیا گاندھی کے گھر پہونچ کر اظہار تشکر کرنے کی تصویر میڈیا کو جاری کرتے ہوئے کے سی آر کو احسان فراموش اور دھوکہ باز قرار دیا اور کہا کہ علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دینے کے بعد ٹی آر ایس کو کانگریس میں ضم کرنے کا وعدہ کیا گیا پھر اس سے انحراف کیا گیا ۔ تلنگانہ کا پہلا چیف منسٹر دلت کو بنانے کا وعدہ کیا گیا اس سے بھی انحراف کیا گیا ۔ مسلمانوں اور قبائلی طبقات کو 12 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا ۔ اس کو بھی پورا نہیں کیا گیا ۔ کے سی آر کا خاندان ، ریت اور معدنیات کے مافیا کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے تلنگانہ کے تمام قدرتی وسائل کو لوٹ لیا ۔ آبپاشی پراجکٹس کے علاوہ دوسرے تعمیری و ترقیاتی کاموں میں بڑے پیمانے پر کمیشن حاصل کرتے ہوئے خود مالا مال ہوگیا اور تلنگانہ کو 2 لاکھ کروڑ سے زیادہ مقروض کردیا ۔ علحدہ تلنگانہ میں صرف ایک خاندان کی فلاح و بہبود ہوئی ہے باقی سماج کے تمام طبقات کو نظر انداز کردیا گیا ۔ تلنگانہ کی تحریک میں 1200 نوجوانوں نے قربانی دی ہے ۔ مگر کے سی آر کے ارکان خاندان کو ہی سیاسی روزگار حاصل ہوا ہے ۔ ٹی آر ایس حکومت کی کارکردگی سے بیروزگار نوجوان سخت ناراض ہیں ۔ ایک لاکھ ملازمتیں فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا ۔ مگر عمل نہیں کیا گیا جب کہ کے سی آر کی دختر رکن پارلیمنٹ ، فرزند اور بھانجہ وزیر بن گئے یہاں تک خاندان کے ایک اور فرد کو بھی راجیہ سبھا کا رکن بنادیا گیا ۔ محمد علی شبیر نے چیف منسٹر پر بی جے پی سے خفیہ اتحاد کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس اتحاد سے ریاست کے مفادات کو کوئی فائدہ نہیں پہونچا صرف چیف منسٹر کے شخصی مفادات کی تکمیل ہوئی ہے ۔