الیکشن کمیشن کے اقدام پر غیریقینی صورتحال
حیدرآباد۔یکم اپریل، ( سیاست نیوز) الیکشن کمیشن نے ریاستی حج کمیٹی کے صدرنشین کے انتخاب کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔ واضح رہے کہ حج کمیٹی نے صدر نشین کے انتخاب کے سلسلہ میں اجلاس کی طلبی کے بارے میں کمیشن سے وضاحت طلب کی تھی۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے آج محکمہ اقلیتی بہبود کو جواب روانہ کرتے ہوئے واضح کردیا کہ 28مئی 2014ء تک حج کمیٹی صدر نشین کے انتخابات منعقد نہیں کئے جاسکتے۔ کمیشن نے واضح کیا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کے سبب اس کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ الیکشن کمیشن کی اس وضاحت کے بعد اب حج کمیٹی کی تشکیل کے امکانات ختم ہوچکے ہیں کیونکہ 2جون کو ریاست کی تقسیم کے ساتھ ہی متحدہ آندھرا پردیش میں تشکیل دی گئی حج کمیٹی کا وجود بے معنی ہوجائے گا۔ دوسری طرف حج کمیٹی ایکٹ 2002ء کے تحت بھی صدرنشین کے انتخاب کی مہلت ختم ہوچکی ہے۔ حکومت نے 13فبروری کو 16ارکان پر مشتمل حج کمیٹی تشکیل دی تھی اور حج کمیٹی ایکٹ کے تحت اندرون 45یوم صدرنشین کا انتخاب کیا جانا چاہیئے۔ یہ مدت بھی 30مارچ کو ختم ہوچکی ہے۔ایک طرف 45دن کی مدت کا گذرجانا اور دوسری طرف الیکشن کمیشن کی جانب سے صدرنشین کے انتخاب کی اجازت سے انکار کے سبب اب موجودہ ارکان کی برقراری پر بھی سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ از روئے قانون اب حکومت کو نئی کمیٹی تشکیل دینی پڑے گی تاہم اس سلسلہ میں محکمہ قانون حکومت ہند سے وضاحت طلب کی گئی ہے۔