پیرس، 23 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) فرانسیسی صدر فرینکوئس اولاند نے شام اور دوسرے ملکوں میں جہاد پر جانے والے اپنے ملک کے شہریوں کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فرانسیسی باشندوں کو شام اور دوسرے جنگی محاذوں پر ‘جہاد’ کیلئے جانے اور دوسرے لوگوں کو بھرتی کرنے سے سختی سے روکا جائے گا اور بیرون ملک جہاد میں ملوث عناصر کو کڑی سزا دی جائے گی۔ فرانسیسی خبر رساں ایجنسی "اے ایف پی” کے مطابق صدر اولاند نے یہ بات پیرس میں عرب ورلڈ انسٹیٹیوٹ میں "حج” کے حوالے سے قائم
ایک خصوصی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بیرون ملک جہاد پر جانے کا رجحان ہر صورت میں ختم کرنا ہے۔ اس مقصد کیلئے ہم تمام وسائل اور جدید ٹیکالوجی سمیت ہر قسم کا ہتھیار استعمال کریں گے۔ فرینکوئس اولاند کا کہنا تھا کہ ہم بیرون ملک جہاد میں دلچسپی رکھنے والے فرانسیسی مسلمان خاندانوں کے پاس لوگوں کو بھیجیں گے جو انہیں سمجھائیں گے اور وہ پھر بھی باز نہ آئے تو ریاست اپنا فیصلہ کرے گی۔ اس کے بعد کوئی بھی شخص بیرون ملک جہاد پر گیا پایا گیا تو اس کے خاندان کو اس کی سزا بھگتنا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اس اقدام کا مقصد مسلمانوں کو ایمان سے دور کرنا ہر گز نہیں ہے ۔