صدر تلگو دیشم پارٹی پر تقسیم ریاست کو روکنے کی کوشش کا الزام

حیدرآباد۔/27ڈسمبر، ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی کے ٹی راما راؤ نے تلگودیشم کے صدر چندرا بابو نائیڈو کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ صدر تلگودیشم تلنگانہ ریاست کے قیام کو روکنے کیلئے ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے راما راؤ نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو تلنگانہ سے متعلق اپنے موقف سے انحراف کے بعد ریاست کی تقسیم کو روکنے کیلئے ہر ممکن سازش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کو روکنے چندرا بابو نائیڈو روزانہ مختلف تجاویز پیش کررہے ہیں جبکہ مرکز نے ریاست کی تقسیم کے حق میں قطعی طور پر فیصلہ کرلیا ہے۔ چندرا بابو نائیڈو کی جانب سے دونوں ریاستوں کو مساوی انصاف سے متعلق مطالبہ کو مضحکہ خیز قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کے بعد مرکز کی ذمہ داری ہے کہ وہ دونوں ریاستوں کی ترقی کیلئے درکار فنڈ جاری کرے۔ ریاست کی تقسیم سے سیما آندھرا عوام کو نقصانات سے متعلق چندرا بابو نائیڈو کی دلیل کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے راما راؤ نے کہا کہ سیما آندھرا ریاست کے قیام کے بعد اس کی ترقی میں مرکزی حکومت تعاون کرے گی اور وہاں کے قائدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کی بھلائی کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے قیام کیلئے سینکڑوں نوجوانوں نے اپنی جانوں کی قربانی دے دی لیکن چندرا بابو نائیڈو ابھی بھی ریاست کی تقسیم کو روکنا چاہتے ہیں، کیا وہ مزید نوجوانوں کی زندگی قربان کرنے کے درپہ ہیں؟۔ راما راؤ نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کے سلسلہ میں مرکز نے دستور کی مکمل پابندی کی ہے لیکن چندرا بابو نائیڈو اسے مخالف دستور فیصلہ قرار دے رہے ہیں۔ انہیں اس بات کی وضاحت کرنی چاہیئے کہ مرکز نے دستور کی کس دفعہ کی خلاف ورزی کی۔ دستور کی دفعہ 3کے تحت مرکز کو ریاستوں کی تقسیم کا مکمل اختیار حاصل ہے۔ ٹی آر ایس رکن اسمبلی نے صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے درخواست کی کہ وہ اسمبلی میں تلنگانہ مباحث کیلئے مہلت میں توسیع نہ دیں اور بل کی پارلیمنٹ میں عاجلانہ منظوری کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے تلگودیشم قائدین کی جانب سے ٹی آر ایس کے کانگریس میں انضمام سے متعلق بیانات پر شدید رد عمل کا اظہار کیا اور کہا کہ تلگودیشم قائدین انضمام کے مسئلہ پر درمیانی افراد کا رول ادا کررہے ہیں۔ انہیں ٹی آر ایس کے معاملات میں تجاویز اور مشورے دینے کی کوئی ضرورت نہیں۔ کے ٹی آر نے اعادہ کیا کہ ریاست کی تقسیم کے بعد تلگودیشم پارٹی کا تلنگانہ سے صفایا ہوجائے گا۔