چیف منسٹر کے سی آر کے اردو اقدامات کی ستائش ، اکیڈیمی کی خدمات کو وسعت دینے کا عزم
حیدرآباد ۔ 5 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : جناب محمد رحیم الدین انصاری نے آج بحیثیت صدر تلنگانہ اسٹیٹ اردو اکیڈیمی کا جائزہ حاصل کرلیا ۔ یاد رہے کہ چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ان کی نامزدگی کے احکامات جاری کئے تھے ۔ حصول جائزہ کے بعد جناب محمد رحیم الدین انصاری نے چیف منسٹر سے اظہار تشکر کیا ۔ اور بتایا کہ چیف منسٹر زبان اردو کے سچے ہمدرد ہیں ۔ ان کی زیر قیادت ریاست میں اردو زبان کی موثر انداز میں ترقی و ترویج بہر صورت ممکن ہوسکے گی ۔ سابق میں بھی وہ صدر کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں اور اس وقت انہوں نے اردو زبان کو عوام تک پہونچانے کے مقصد سے ایک ٹی وی چیانل پر ’ آو اردو سیکھیں ‘ پروگرام کا آغاز کر کے اردو کی ترقی و ترویج کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے تھے ۔ علاوہ ازیں اردو میڈیم مدارس کے طلبہ کو فراہم کی جانے والی وظائف کی رقم میں اضافہ کیا گیا تھا ۔ متحدہ آندھرا پردیش میں 40 نئے اردو کمپیوٹر سنٹرس کا قیام عمل میں لایا گیا تھا جس سے کئی افراد کو فائدہ حاصل ہوا تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے سابقہ دور صدر اردو اکیڈیمی میں دیگر کئی اسکیمات پر موثر عمل آوری کرنے کے ساتھ ساتھ مولانا ابوالکلام آزاد کے نام سے موسوم ایوارڈ کو متعارف کیا گیا تھا ۔ جناب انصاری نے اردو اکیڈیمی کی موجودہ کارکردگی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ پروفیسر ایس اے شکور نے بورڈ کی عدم موجودگی میں بحیثیت اسپیشل آفیسر ( سکریٹری / ڈائرکٹر ) اردو اکیڈیمی نے اپنی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ۔ صدر اکیڈیمی نے بتایا کہ ریاست میں اردو زبان کو ہر سطح پر موثر انداز میں عمل آوری کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے جائیں گے ۔ بالخصوص ریاست کی تمام شاہراہوں بشمول آوٹر رنگ روڈز ، آر ٹی سی بسوں و تمام دفاتر وغیرہ کے سائین بورڈز پر اردو زبان تحریر کروانے کے اقدامات کئے جائیں گے ۔ صدر اکیڈیمی نے کہا کہ اکیڈیمی کے عارضی بعض ملازمین کی خدمات کو باقاعدہ بنانے کی ممکنہ کوشش کی جائے گی ۔ علاوہ ازیں کنسالیڈیٹ اساس پر خدمات انجام دینے والے اکیڈیمی کے ملازمین کو سرکاری ملازمین کے برابر تمام سہولتیں فراہم کرنے کی ممکنہ سعی کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ سابق میں 40 سے زائد چھوٹے اردو اخبارات کو کمپیوٹرس فراہم کرنے ، ناسازی صحت کے حامل اردو صحیفہ نگاروں کو طبی سہولتوں کی فراہمی کے لیے مالی امداد دی گئی اور آئندہ بھی صحافیوں کی نمائندگی پر صحیفہ نگاروں کو مالی امداد فراہم کی جائے گی ۔ صدر اکیڈیمی نے کمپیوٹر سنٹرز جو فی الوقت ریاستی اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے تحت چلائے جارہے ہیں اکیڈیمی کے تحت چلانے کے مقصد سے دوبارہ حاصل کرلینے کے اقدامات کریں گے ۔ انصاری نے کہا کہ ایک دو دن میں رقومات حاصل ہوجائیں گی ۔ قبل ازیں پروفیسر ایس اے شکور نے نئے صدر اکیڈیمی کا خیر مقدم کیا اور بتایا کہ اردو اکیڈیمی بورڈ کے غیاب میں گذشتہ برسوں کے دوران اردو اکیڈیمی کی فعال و موثر کارکردگی کو یقینی بناتے ہوئے تمام اسکیمات کو بہتر انداز میں روبہ عمل لایا گیا ۔ جملہ 25 اسکیمات پر عمل آوری کی جارہی ہے ۔ بالخصوص مخدوم ایوارڈ کی رقم کو ایک لاکھ روپئے سے بڑھاکر 2 لاکھ روپئے ، مولانا ابوالکلام آزاد ایوارڈ کی رقم کو 1.25 لاکھ سے بڑھاکر 2.25 لاکھ روپئے اور لائف اچیومنٹ ایوارڈ کی رقم کو 25 ہزار سے بڑھاکر 50 ہزار روپئے ، الیکٹرانک میڈیا کے اردو صحیفہ نگاروں کو بھی مالی امداد فراہم کی گئی ۔ انہوں نے اس بات کا یقین دلایا کہ آئندہ بھی اردو اکیڈیمی کی کارکردگی کو موثر و فعال بنانے میں بھر پور تعاون حاصل رہے گا۔ جناب رحیم الدین انصاری کے بحیثیت صدر تلنگانہ ریاستی اردو اکیڈیمی جائزہ حاصل کرنے پر مسرس محمد سلیم صدر نشین تلنگانہ وقف بورڈ ، منیر الدین مختار ، مسیح اللہ خاں صدر نشین تلنگانہ حج کمیٹی ، سید اکبر حسین صدر نشین اقلیتی مالیاتی کارپوریشن مختلف علماء و مذہبی قائدین اور اردو تنظیموں کے قائدین نے بھی گلپوشی کر کے مبارکباد پیش کی ۔۔