امریکی صدر ڈونالڈ جے ٹرمپ کی جانب سے یروشلم کو اسرائیل کی درالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے اور تل ابیب سے یروشلم سفارت خانہ منتقل کرنے کے اعلان پر اب تک سب سے زیادہ مخالفت او ربرہمی کرنے والا ملک ترکی رہا ہے ۔
اور صدر ترکی طیب رجب اردغان فلسطین سے اظہار یگانگت او رامریکی فیصلے کی مذمت کا کوئی موقع نہیں چھوڑرہے ہیں۔
ان دنوں سوشیل میڈیا پر صدر ترکی کا یہ ویڈیو وائر ل ہورہا ہے جس میں وہ عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ فلسطین کی حمایت اور بیت المقدس کی حفاظت کے لئے جدوجہد کو دینی فریضہ ہے ۔
اپنے بیان میں اردغان کہہ رہے ہیں کہ اگر ’ بیت المقدس‘ ہمارے ہاتھ سے چلاگیا تو ہم ’ مدینہ‘ بھی نہیں بچا پائیں گے۔اگر مدینہ کو نہ بچاسکے تو پھر مکہ کو بھی کھودیں گے۔اور اگر ’مکہ‘ کو بھی نہ بچا سکے تو پھر ’کعبہ‘ سے بھی محروم ہوجائیں گے۔ہمیںیہ نہیں بھولنا چاہئے کہ ’ یروشلم‘ کا مطلب’ استنبول‘اسلام آباد‘ جکارتہ‘ مدینہ ‘ قاہرہ‘ دمشق‘ بغداد‘ہے۔
کعبہ ہماری عرت ‘ ہماری ناموس‘ ہمارا فخر‘ اور تمام مسلمانوں کی زندگی ہے۔ہم ان پر کبھی سمجھوتا نہیں کریں گے۔اور ہم اس کی حفاظت کے لئے ہر وہ قدم اٹھائی ں گے جو اللہ نے ہم پر اور ہم سے پہلے کے لوگوں پرفرض کیاہے۔پیش ہے ویڈی