واشنگٹن ، 6 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ میں وسط مدتی انتخابات کے بعد سینیٹ کے نئے ریپبلکن لیڈر اور صدر براک اوباما، دونوں نے اس سیاسی تعطل کو ختم کرنے کا وعدہ کیا ہے جس کی وجہ سے امریکی ووٹروں نے مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ امریکہ میں منگل کو منعقدہ وسط مدتی انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کو تاریخی کامیابیاں حاصل ہوئیں اور اب ان کا کانگریس کے دونوں ایوانوں پر کنٹرول ہے۔سینیٹ کے نو منتخب لیڈر میچ میک کونل نے کہا کہ وہ غیرمؤثر سینیٹ کو فعال بنائیں گے اور بل پاس کرائیں گے۔صدر اوباما نے بھی کہا ہے کہ وہ آئندہ دو سال کو زیادہ سے زیادہ کار آمد بنانے کیلئے نئی کانگریس کے ساتھ کام کرنے کیلئے تیار ہیں۔ امریکی ووٹروں نے کانگریس کے ساتھ کام نہ کرنے پر مایوسی ظاہر کی تھی۔ صدر اوباما نے کہا کہ جن ووٹروں نے تبدیلی کیلئے ووٹ دیا میں ’’آپ کو سن رہا ہوں‘‘۔ انھوں نے وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ دونوں جماعتوں ڈیموکریٹ اور ریپبلکن کو عوامی خدشات کو دور کرنا چاہئے
لیکن انھوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ ’’صدر کی حیثیت سے یہ ان کی مخصوص ذمہ داری ہے کہ کام نکلوانے کی کوشش کریں‘‘۔ ریپبلکن لیڈر میک کونل نے کہا کہ وہ سینیٹ کو زیادہ کارآمد بنائیں گے۔ صدر اوباما جمعہ کو وائٹ ہاؤس میں ڈیموکریٹ اور ریپبلکن پارٹی کے قائدین کے اجلاس کی میزبانی کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم یقینی طور پر اکٹھے کام کرنے کیلئے راستے ڈھونڈ سکتے ہیں۔ یہ ہمارے کام کرنے کا وقت ہے‘‘۔لیکن انھوں نے خبردار کیا کہ وہ لوگوں کو ملک بدر کرنے کے واقعات کو کم کرنے اور بارڈر سکیورٹی کو بڑھانے کیلئے خود سے اقدامات کریں گے۔ انھوں نے اس کیلئے اقدامات اٹھانے میں انتخابات ہونے تک تاخیر کی تھی جس پر لاطینی ووٹر نالاں تھے ۔ چہارشنبہ کو اس سے پہلے ریپبلکن لیڈر میک کونل نے کہا تھا کہ وہ سینیٹ کو زیادہ کارآمد بنائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ’’سینیٹ نے بنیادی طور پر گذشتہ کئی سال میں کچھ نہیں کیا۔ہم دوبارہ کام شروع کرنے جا رہے ہیں اور درحقیقت قانون سازی کریں گے‘‘۔ انھوں نے ان مسائل پر صدر اوباما کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عزم بھی کیا جن پر وہ آپس میں متفق ہو سکتے ہیں۔