صدر امریکہ کو سالانہ مرکزی بیان کے دوران پل صراط کا سامنا

ہوسٹن ۔ 28جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) صدر امریکہ ڈونالڈ ٹرمپ کو ایک باریک ڈور پر چلنا ہوگا جب کہ وہ امریکی کانگریس کے منگل کی رات خطاب کریں گے ۔ ماہرین کے بموجب جنہیں یقین ہے کہ ان کی تقریر کی توجہ معاشی صورتحال پر ‘ ترک وطن ‘ ٹیکس اصلاحات اور انفراسٹرکچر پر مرکوز ہوگی ۔ ٹرمپ کا مرکزی سالانہ بیان انہیں انتہائی بہترین مواقع فراہم کرے گا جس سے وہ اپنا موقف امریکی عوام میں بہتر بناسکیں گے ۔ ایلونبی ٹلرجونیئر اسوسی ایٹ پروفیسر پولیٹیکل سائنس اور ڈائرکٹر برائے مرکز تنوع و جمہوریت کا مشاہدہ شمال مغربی یونیورسٹی نے کہا کہ حالانکہ ٹرمپ کا انتخاب تاریخی ہوگا لیکن اس کے بارے میں بہت سے شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں کیونکہ ملر کی تحقیقات کے بموجب انہوں نے کامیابی سے ری پبلکشن پارٹی پر گذشتہ ہفتوں میں اپنا قبضہ جما لیا ہے ۔ انکی تاریخی ٹیکس اصلاحات کا مجوزہ مسودہ قانون امریکی کانگریس میں ابھر آیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ امریکی کانگریس میں ان کی پارٹی ان کیلئے سخت جدوجہد کررہی ہے اور وہ اپنی تقریر کو اس کارنامہ میں چار چاند لگانے کیلئے استعمال کریں گے ۔ وہ اسٹاک مارکٹ پر اپنا قبضہ برقرار رکھیں گے جو صدر بارک اوباما کے دور میں کیا گیا تھا ۔ ٹلرکے بموجب جو امریکی سیاسی گھرانوں کے بارے میں تحقیق کررہے ہیں اور امریکہ میں سیاسی ‘ نسلی اور اخلاقی سیاست پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں ۔ذرائع ابلاغ اور موجودہ سیاست پر بھی ان کی گہری نظر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ حالیہ ہفتوں میں ترک وطن کے بارے میں اپنے بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہ چکے ہیں اس لئے ہم توقع کرتے ہیں کہ ان کی تقریر ان کی پالیسیوں کو واضح کردے گی ۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ اپنا موقف مستحکم کرنے کیلئے مزید تیقنات دیں گے اور امریکی عوام کے جذبات سے کھیلنا چاہیں گے ‘ ان کے قریبی ساتھی نے کہا کہ وہ موجودہ نظام کو تبدیل کرنے کا تیقن دیں گے ۔ پروفیسر جیم ڈامنک لکچررشعبہ پولیٹیکل سائنس شمالی مغربی یونیورسٹی نے کہا کہ تارکین وطن ٹرمپ کی تقریر کا لازمی حصہ ہوں گے ۔ سمجھا جاتا ہے کہ وہ ڈیموکریٹٹک پارٹی کے ارکان کی اہمیت کو پیش نظر رکھیں گے اور اپنی قانون سازی کیلئے اُن کی تائید حاصل کرنے کی کوشش کریں گے ۔ اس کیلئے وہ انہیں تحفظ فراہم کرنے کا تیقن بھی دے سکتے ہیں ۔ ساتھ ہی ساتھ وہ تجویز پیش کریں گے کہ ایوان نمائندگان بشمول قدامت پرست کونسل کو وہ اپنے ساتھ شامل کریں گے ۔ انتظامیہ کے بارے میں ان کاانفراسٹرکچر منصوبہ حیرت انگیز نہیں ہے ۔ وہ مالی ذمہ داریوں کو امریکی ریاستوں تک منتقل کردینے کی کوشش کریں گے ۔۰