پولیس کو قانون شکنوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے مہیندا راجہ پکشے کا حکم
کولمبو۔22جون ( سیاست ڈاٹ کام ) بین الاقوامی قوتیںجو سری لنکا کے بحران کی یکسوئی سے کوئی دلچسپی نہیں رکھتی ۔ کوشش کررہی ہیں کہ حالیہ تشدد کو اپنے مقاصد کی تکمیل کے لئے استعمال کریں۔ صدر سری لنکا مہیندا راجہ پکشے نے یہ کہتے ہوئے عہدیداروں کو حکم دیا کہ نفرت پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔ صدر سری لنکا نے قوم کے نام اپنے خصوصی پیغام میں کل کہا کہ ہمیں یہ فراموش نہیں کرنا چاہیئے کہ بین الاقوامی طاقتیں ہمارے سمجھوتوں کی کامیابی نہیں چاہتیں ۔ وہ چاہتی ہیں کہ فرقہ وارانہ امن قائم نہ ہوسکیں ۔ وہ سری لنکا کی موجودہ صورتحال کا استحصال کرنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے سری لنکا کے تمام شہریوں سے خواہش کی کہ وہ موجودہ صورتحال کو سمجھ لیں اور تمام فرقوں کے بقائے بہم کیلئے جدوجہد کریں ۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی قانون اپنی ہاتھوں میں نہیں لے سکتا ۔ انہوں نے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ قانون شکنوں کے خلاف چاہے وہ کوئی بھی ہوں سخت کارروائی کی جائے ۔ ان کے یہ تبصرے برسراقتدار مخلوط حکومت کے مسلم اقلیت سے تعلق رکھنے والے سیاسی قائدین سے مرکزی قصبہ بداللہ میں فرقہ کے ارکان پر تشدد کے بارے میں بات چیت کے بعد تبصرہ کررہے تھے ۔ درگاہ قصبہ اور آلودگاما جنوب مغربی بیرووالا کے علاقوں میں آج بھی فرقہ وارانہ جھڑپوں کے نتیجہ میں چار افراد ہلاک اور تقریباً 100زخمی ہوگئے ۔ جھڑپوں کا الزام بدھ مت کے پیروؤں کی قوم پرست تنظیم بی بی ایس پر گذشتہ دو سال سے عائد کیا جارہا ہے ۔ گذشتہ دو سال سے یہ تنظیم جوابی مہم چلارہی ہے ۔ جب کہ مسلم فرقہ انتہا پسند مہم چلانے میں مصروف ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ اقلیتیں اتنے سیاسی و معاشی اثر رو رسوخ کی مستحق نہیں ہے جتنا کہ انہیں فی الحال حاصل ہے ۔ مسلمانوں کا الزام ہے کہ پولیس بے عمل ہے اوراُس نے بعض فرقوں سے گٹھ جوڑ کرلیا ہے ‘ جس کی وجہ سے حملے ہورہے ہیں ۔ سری لنکا کی دو کروڑ آبادی میں 10فیصد مسلمان ہیں ۔