صدرافغانستان اشرف غنی کی کابینہ کے 4 اہم عہدیدار مستعفی

افغانستان میں خودکش دھماکے اور جھڑپوں میں 38 افراد ہلاک اور متعدد زخمی

کابل۔26اگست ( سیاست ڈاٹ کام ) افغانستان میں صدر اشرف غنی کی کابینہ کے 4 اہم عہدے داروں نیاستعفی دے دیا، استعفے دینے والوں میں 2 وزرا اور 2 اعلیٰ عہدیدار شامل ہیں۔افغانستان کے نیشنل ڈائریکٹریٹ سیکیورٹی کے سربراہ معصوم ستانکزئی نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا جب کہ 2 سیکیورٹی چیف بھی استعفیٰ دینے والوں میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ افغانستان کے وزیر دفاع طارق شاہ بہرامی اوروزیرداخلہ واعظ برمک بھی مستعفی ہو گئے۔ استعفے کی وجوہات صیانتی امور پر اختلافات بتائے جاتے ہیں تاہم اس سے قبل مشیر قومی سلامتی حنیف اتمر بھی مستعفی ہو چکے ہیں۔ افغان شہر جلال آباد میں الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر خودکش حملے میں5 افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوگئے۔ افغان حکام کے مطابق خودکش حملہ الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر اس وقت کیا گیا جب وہاں احتجاج جاری تھا۔ خودکش بمبار نے حملے میں مظاہرین کو نشانہ بنایا جو احتجاج کے وقت خیمہ میں موجود تھے۔ ترجمان صوبائی گورنر نے حملے میں 2 افراد کی ہلاکت اور4 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔ دھماکا اتنا زوردار تھا کہ اس کی آوازدور دور تک سنی گئی تھی۔گورنر جلال آباد کے ترجمان آیت آخغیانی کا کہنا ہے کہ دھماکا صبح 11 بجے ہوا، دھماکے کے وقت الیکشن کمیشن آفس کے باہر مظاہرین کی بڑی تعداد موجود تھی جو ان امیدواروں کے حق میں مظاہرہ کر رہے تھے جن کے کاغذات نامزدگی دہشت گروں سے تعاون کرنے کے الزام میں مسترد کردیے گئے تھے۔ افغان فوج نے شمالی صوبہ فاریاب میں کارروائی کے دوران 33 جنگجوئوں کو ہلاک کردیا۔ افغان فوج کی متعلقہ کور کے ترجمان حنیف ریضائی نے بتایا کہ افغان نیشنل آرمی نے صوبائی دارالحکومت میمانا کے جنوبی ضلع کوہستان میں ایئر فورس کی مدد سے آپریشن کیا جس کے دوران ہلاک ہونے والوں میں طالبان کے 2 کمانڈر بھی شامل ہیں۔علاوہ ازیں افغانستان کے صوبوں غزنی اور لغمان میں بھی سکیورٹی فورسز اور جنگجوئوں میں جھڑپیں جاری ہیں۔ رپورٹ کے مطابق طالبان نے افغانستان میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں اضافہ کردیا ہے جس سے جنگ زدہ ملک میں پرتشدد واقعات بڑھ گئے ہیں۔ واضح رہے کہ طالبان نے عید پر بھی افغان حکومت کی جنگ بندی کی اپیل مسترد کردی تھی۔