این ڈی اے امیدوار کے پروگرام کو کامیاب کرنے چیف منسٹر کی عوامی نمائندوں سے اپیل
حیدرآباد۔3 جولائی (سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو نے این ڈی اے کے صدارتی امیدوار رام ناتھ کووند کے دورہ حیدرآباد کو کامیاب بنانے پارٹی عوامی نمائندوں اور وزراء کو ہدایت دی ہے۔ رام ناتھ کووند کل 4 جولائی کو صدارتی مہم کے سلسلہ میں حیدرآباد کا دورہ کریں گے۔ چیف منسٹر نے رام ناتھ کووند کے استقبال اور ٹی آر ایس ارکان اسمبلی و کونسل سے ملاقات کے پروگرام کو کامیاب بنانے ہدایت دی ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹرس کڈیم سری ہری، محمد محمود علی، ریاستی وزراء ٹی ہریش رائو، ای راجندر، ایم نرسمہا ریڈی، پارلیمانی پارٹی قائد کے کیشو رائو اور لوک سبھا میں پارٹی قائد جتیندر ریڈی طیرانگاہ پر رام ناتھ کووند کا استقبال کریں گے۔ دوپہر 12 بجکر 15 منٹ پر جل وہار میں ٹی آر ایس مقننہ پارٹی کا اجلاس ہوگا جس میں رام ناتھ کووند شرکت کرینگے ۔ اجلاس میں چیف منسٹر چندر شیکھر رائو اور پارٹی کے دیگر قائدین صدارتی امیدوار کا استقبال کرینگے ۔ وزرا، ارکان پارلیمنٹ، ارکان اسمبلی، ایم ایل سیز و دیگر قائدین کا چیف منسٹر تعارف کرائیں گے۔ رام ناتھ کووند ٹی آر ایس قائدین کے ساتھ ظہرانے میں شرکت کرینگے ۔ وہ وہاں سے طیرانگاہ بیگم پیٹ روانہ ہونگے جہاں چیف منسٹر اور دیگر اہم قائدین انہیں وداع کرینگے ۔ چیف منسٹر نے عوامی نمائندوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ رام ناتھ کووند کے اجلاس میں لازمی طور پر شرکت کریں۔ صبح 11 بجے تک جل وہار کو پہنچنے کیلئے وزرا، ارکان پارلیمنٹ اور ارکان مقننہ کو ہدایت دی گئی ہے۔ ریاست کے مختلف کارپوریشنوں میں ٹی آر ایس کے میئرس، ضلع پریشد صدور نشین اور کارپوریٹرس کو شرکت کیلئے دعوت دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ ٹی آر ایس نے دلت قائد کو صدر جمہوریہ کے عہدے پر فائز کرنے کا مطالبہ کیا تھا جس کے بعد وزیراعظم نریندر مودی نے کے سی آر کو فون کرکے رام ناتھ کووند کے نام سے واقف کرایا۔ ٹی آر ایس اگرچہ این ڈی اے میں شامل نہیں ہے لیکن اس نے سب سے پہلے این ڈی اے امیدوار کی تائید کا اعلان کیا ۔ دہلی میں ریاستی وزراء اور ایم پیز رام ناتھ کووند سے ملاقات کرکے اپنی تائید کا تیقن دے چکے ہیں۔ 119 رکنی تلنگانہ اسمبلی میں ٹی آر ایس ارکان کی تعداد تقریباً 80 ہے جبکہ سی پی آئی اور وائی ایس آر سی پی ارکان ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں۔ اپوزیشن میں کانگریس، بی جے پی، مجلس، تلگودیشم اور سی پی ایم شامل ہیں۔ توقع ہے کہ ان جماعتوں میں سوائے بی جے پی کے دیگر جماعتوں کی تائید یو پی اے کی امیدوار میرا کمار کے حق میں ہوگی۔