صدارتی انتخابات : کووند کے امکانات روشن

بی جے پی کے 334 ووٹ‘ کووند کو بعض غیر این ڈی اے پارٹیوں کی بھی تائید
نئی دہلی ۔ 25جون ( سیاست ڈاٹ کام ) ایک کامیاب فتح کی سمت پیشرفت کرتے ہوئے این ڈی اے کے وزارتی امیدوار رام ناتھ کووند کے 62 فیصد ووٹ حاصل کرنا یقینی ہوگیا ہے لیکن انہیں 69فیصد ووٹ حاصل نہیں ہوسکیں گے جو موجودہ صدر پرنب مکرجی نے 2012ء کے صدارتی انتخابات میں حاصل کئے تھے ۔ جنگ کیلئے صف بندی ہوچکی ہے ۔ پہلی بار ایک دلت صدارتی امیدوار کا مقابلہ ایک اور دلت صدارتی امیدوار مسرز میرا کمار کررہی ہیں ۔ صدر جمہوریہ کی حیثیت سے انتخاب کیلئے بھگوا پارٹی کے امیدوار کووئند تقریباً 7لاکھ روٹ حاصل کرنے کیلئے تیار ہیں ۔ جملہ 10لاکھ 98 ہزار 903 ووٹ ہیں جن میں سے انہیں 7لاکھ ووٹ کا حصول یقینی ہے ۔ اپوزیشن کی مشترکہ صدارتی امیدوار میرا کمار امکان ہے کہ 4لاکھ ووٹ حاصل کریں گی ‘ باوجود اس کے کہ کئی علاقائی پارٹیاں جیسے آر جے ڈی جو سماج وادی پارٹی کی روایتی حریف ہے اور بی ایس ایف ‘ ٹی ایم سی اور سی پی آئی ایم نے مشترکہ طور پر صدارتی امیدوار منتخب کیا ہے ۔

17جولائی کو صورتحال میں زیادہ تبدیلی ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے ۔ صدارتی انتخابات 17جولائی کو مقرر ہیں ۔ اپوزیشن نے اب اپنا موقف یہ اختیار کیا ہے کہ یہ دو نظریات کے درمیان جنگ ہے ۔ بعض غیر این ڈی اے پارٹیوں نے بی جے پی کے نامزد امیدوار کووئند کی تائید کا اعلان کردیا ہے ۔ چنانچہ انہیں 6,82,677 ووٹ حاصل ہونا یقینی ہیں ۔ نتیش کمار کے 3,76,201ووٹ ہیں یہ تمام ووٹس ان سے گہری وابستگی رکھتے ہیں ۔ یہ تعداد جملہ ووٹوں کی 34فیصد ہے اور جملہ ووٹوں کی ایک تہائی ہے ۔ اس بار تقریباً 39,965 ووٹ غیر یقینی ہیں ۔ کوئی بھی نہیں جانتا کہ کون کس کی تائید میں ووٹ دے گا ‘ جب تک کہ بیالٹ باکسیس کھولے نہ جائیں ۔ ممکن ہے کہ اس بار صدارتی انتخابات کی حکمت عملی برسراقتدار پارٹی اور اپوزیشن کے حاصل ہونے والے ووٹوں کی تعداد میں کوئی فرق پیدا کرسکے ۔ کووئند کی تائید میں 524 ووٹ ہیں جن میں سے 334بی جے پی ہیں جب کہ اپوزیشن کی تائید میں 235ووٹ ہیں ۔ ایک رکن پارلیمنٹ کی ووٹ کی قدر 70ووٹس کے مساوی ہوتی ہیں ۔