صدارتی امیدوار میرا کمار ’سیاست ‘کے فلاحی کاموں سے بیحد متاثر

ایڈیٹرس سے ملاقات ۔ صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی نے تفصیلات سے واقف کروایا
حیدرآباد ۔ 3 جولائی ( سیاست نیوز) اپوزیشن کی صدارتی امیدوار میرا کمار روزنامہ ’’سیاست‘‘ کی خبروں کی ترسیل اور اخبار کے فلاحی کاموں سے بیحد متاثر ہوئی ۔ میرا کمار نے آج نمائش کلب میں مختلف اخبارات اور چینلس کے ایڈیٹرس سے ملاقات کی ۔ ریاست اور ملک کے تازہ حالت ‘ صدارتی انتخابات اور دوسرے اُمور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔ نیوز ایڈیٹر روزنامہ ’’سیاست‘‘ جناب عامر علی خان نے بھی اجلاس میں شرکت کی ۔ میرا کمار نے ملک کے موجودہ حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مختلف سماج کے افراد بالخصوص اقلیت اور دلت اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کررہے ہیں ۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے فیصلے اور فرقہ پرست طاقتوں کے عزائم ملک کی سالمیت ‘ جمہوری اقدار ‘ سیکولرازم کیلئے بہت بڑا خطرہ بنے ہوئے ہیں ۔ ان سب کا جائزہ لینے کے بعد ملک کی 17 سیاسی جماعتوں نے ان کے درمیان نظریاتی اختلافات موجود ہیں پھر بھی صدارتی انتخابات میں حصہ لینے اور مجھے ( میرا کمار) کو امیدوار بنانے کا متفقہ طور پر فیصلہ کیا جس پر وہ صدر کانگریس کے علاوہ ان کی تائید کرنے والی سیاسی جماعتوں سے اظہار تشکر کرتی ہیں ۔ وہ اصولوں اور نظریات کی لڑائی لڑرہی ہے اور انہیں ضمیر کی آواز پر زیادہ سے زیادہ ووٹ ملنے کا امکان ہے ۔ 17سیاسی جماعتوں کی تائید سے ان کا موقف کافی مستحکم ہے ۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اُتم کمار ریڈی نے نیوز ایڈیٹر عامر علی خان کا میرا کمار سے تعارف کراتے ہوئے کہا کہ روزنامہ ’’سیاست‘‘ ملک کا سب سے بڑا اردو اخبار ہے ۔ اخبار کی پالیسی بالکل سکیولر ہے ۔ خبروں کی ترسیل میں غیر جانبداری کا مظاہرہ کرتا ہے ۔ روزنامہ ’’سیاست‘‘ صرف خبروں کی ترسیل تک محدود نہیں ہے بلکہ فلاحی کاموں کی انجام دہی میں سیاست کا کوئی ثانی نہیں ہے ۔ میرا کمار نے کہا کہ آج کے دور میں ایسے اخبارات کی ضرورت ہے ۔ روزنامہ سیاست کا انتظامیہ قابل مبارکباد ہے ۔ ایسے اخبارات کی ضرورت ہے تاکہ حقائق کو منظر عام پر لایا جاسکے ۔