نئی دہلی، 26دسمبر(سیاست ڈاٹ کام) صحت اور تعلیم کے شعبے میں مسلمانوں کی زبوں کو ختم کرنے کے پر زور دیتے ہوئے کربس اسپتال چین کے چیرمین امتیاز نورانی نے کہاکہ مسلمانوں کے علاقوں میں زیادہ سے زیادہ اسپتال اور تعلیمی ادارے کھولنے کی ضرورت ہے ۔ یہ بات انہوں نے دہلی میں کربس ہسپتال کے ایک سال پورے ہونے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہاکہ عام طور یہ دیکھا جارہا ہے کہ مسلم علاقوں میں تعلیمی ادارے کم ہیں اور اسپتال کا بھی یہی حال ہے جب کہ یہ صالح اور صحت مندمعاشرہ کے لئے دونوں ادارے بہت ضروری ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جس قوم نے ان دونوں چیزوں پر توجہ دی وہ نہ صرف کامیاب رہا بلکہ وہ دوسروں کی کامیابی کا بھی سبب بنی۔انہوں نے کہاکہ اسی مقصد کے تحت ہم نے دہلی کے شاہین باغ علاقے میں دس سال پہلے فراز اسپتال قائم کیا تھا اور ایک سال قبل شاہین باغ میں ہی تمام سہولتوں میں مزین کربس اسپتال قائم کیا تھا جس کا آج ایک سال پورا ہوا ہے ۔انہوں نے کہاکہ اس اسپتال میں فروری سے دائلسس کی سہولت دستیاب ہوگی اور کارڈیالوجی کو بھی اپ گریڈ کیا جارہا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی آئی وی ایف (بانجھ دور کرنے کا سنٹر)سنٹر جلد کھولنے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کربس اسپتال چین کے تحت اگلے سال مارچ میں 120بستروں کا اسپتال بہار کے مدھوبنی میں شروع ہوجائے گا اوریہ ملٹی اسپیشلٹی ہسپتال ہوگا۔اس کے علاوہ گڑگاؤں میں بھی کام چل رہا ہے اور یو پی اور بہار کے اضلاع میں کربس اسپتال کھولے جائیں گے ۔