صحافیوں کو مالکان کے دباؤمیں کام کرنے اور کانٹریکٹ پر ملازمت کرانے کا الزام
نئی دہلی۔ 2جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ملک بھر میں صحافیوں کو مالکان کے دباو میں کام کرنے اور کانٹریکٹ پر ملازمت کرنے والے نیزحکومت کے خلاف لکھنے پرملازمتوں سے ہٹانے کا معاملہ آج راجیہ سبھا میں اٹھایا گیا۔سماج وادی پارٹی کے نریش اگرول نے یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ میڈیا کی آزادی کے نام پر صحافیوں کا استحصال ہورہا ہے اور تمام چینلوں میں صحافی کانٹریکٹ پر رکھے گئے ہیں۔ تمام میڈیا آج حکومت کے ساتھ ہے اور اگر کوئی صحافی سچ لکھتا ہے یا بولتا ہے تو شام کو ملازمت سے نکال دیا جاتا ہے ۔ تمام صحافی میڈیا مالکان کے دباو میں کام کررہے ہیں۔انہوں نے کہا اکہ وہ ایسے دس مثالیں دے سکتے ہیں جس میں میڈیا کی آزادی دھری کی دھری رہ گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو صحافی حکومت کے خلاف لکھتے ہیں وہ مارے بھی جاتے ہیں۔ اس سال ایسے صحافی مارے گئے جن میں گوری لنکیش بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو کوئی پنشن بھی نہیں ملتی ا ور نہ ہی پی ایف ملتی ہے ۔ اضلا ع میں کام کرنے والے صحافیوں کو پیسہ بھی نہیں ملتا ۔ کوئی رپورٹر خبروں کا ویڈیو بھیجتا ہے تو اسے ایک ویڈیو کے دو سو روپے ملتے ہیں۔ ایک ماہ میں اس کے دو تین ویڈیو کی منظور کئے جاتے ہیں۔مسٹر اگروال نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ اس سلسلے میں کوئی ایسا قانون بنائے جس سے صحافیوں کی حالت میں سدھار ہو۔ انہوں نے یہ بھی شکایت کی کہ میڈیا لیڈروں کے خلاف توڑ مروڑ کرکے خبریں پیش کرتا ہے کیوں کہ اسے خبریں فروخت کرنی ہوتی ہیں پھر بھی ہم لوگ میڈیا پر یقین کرتے ہیں۔