سید انور حسین عاجزؔ
اے ایمان والو صبر اور نماز سے مدد مانگو بے شک اﷲ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے ( القرآن )
صبر اور نماز یہ دونوں ایسی نعمتیں ہیں جنھیں یہ مل گئیں دونوں جہانوں کی کامیابی یقینی ہے کیونکہ اﷲ رب العزت کا وعدہ ہے کہ اﷲ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے ۔ اگر اﷲ کے مقرب بننا چاہتے ہو تو صبر کو اپنالو ۔ صبر کیا ہے؟ نفس کی مرضی پر رب کی رضا کو فوقیت دینا صبر ہے ۔ سردیوں کا موسم ہے انتہائی سرد راتیں ہیں فجر کا وقت ہے نفس کہتا ہے کہ آج فجر کی نماز قضاء کرلو لیکن اﷲ کہتا ہے کہ نماز کو اپنے وقت پر ادا کرو ۔ اس وقت اﷲ کی مرضی پر جم جانا صبر ہے ۔ کوئی آپ سے فحش کلامی کرتا ہے اور آپ کو برا بھلا کہتا ہے آپ اﷲ کی رضا کی خاطر درگذر کرتے ہیں جبکہ آپ اُس کا جواب دے سکتے تھے یہ صبر ہے ۔ اﷲ کی رضا کی خاطر غصہ کو پی جانا صبر ہے ۔ آزمائش ایمان والوں کیلئے ایک نعمت ہے جس سے بقدر آزمائش اس کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں اور اجر و ثواب میں اضافہ ہوتا ہے ۔ اس لئے ہر آزمائش اور تکلیف میں صبر کا دامن نہ چھوڑو ۔ اﷲ تعالیٰ کا ارشاد ہے ’’اے ایمان والو صبر کرو اور ایک دوسرے کو صبر کی تلقین کرو اور دشمن کے سامنے جمے رہو اور اﷲ تعالیٰ سے ڈرتے رہو تاکہ تم کامیاب ہوجاؤ‘‘۔ (القرآن ) اﷲ کا ڈر اور تقویٰ جو اپنائے گا وہ کامیاب ہوگا جو اس سے گریز کرے گا ناکام ہوگا ۔ میاں بیوی کے جھگڑے خلع اور طلاقیں عام ہوچکی ہیںکیونکہ ہم نے صبر کا دامن چھوڑ دیا ہے ۔ جب میاں غصہ میں ہو تو بیوی کو چاہئے کہ درگذر کرے تو بات نہیں بگڑے گی اور شوہر خود اپنے کئے پر پچھتائے گا۔ اگر کبھی بیوی غصہ میں ہو تو شوہر کو چاہئے کہ وہ صبر کا دامن نہ چھوڑے اور اس بات کو ذہن نشین کرلے کہ اﷲ صابروں کے ساتھ ہے ، اسطرح بیوی کا غصہ جاتا رہے گا اور گھر کا ماحول نہیں بگڑے گا ۔