شیوپال یادو کولگا جھٹکا۔ملائم سنگھ یادو نے بیٹے اکھیلیش کے ساتھ شہہ نشین سنبھالا‘ او ر ایس پی کو نوجوانوں کی پارٹی قراردیا

اپنی تقریر میں ملائم سنگھ یادو نے پارٹی ورکرس سماج وادی پارٹی کو یوپی میں دوبارہ اقتدارمیں لانے اورمرکز میں حکومت کا حصہ بنانے کی قسم کھائیں

نئی دہلی۔سما ج وادی پارٹی کے سابق لیڈر شیوپال سنگھ یادو کی جانب سے علیحدہ تنظیم کااعلان کرنے اور اپنے بڑے بھائی اور ایس پی کے بانی ملائم سنگھ یادو کو پارٹی ٹکٹ کی پیشکش کرنے کے ایک روز بعد اتوار کے روز ملائم سنگھ یادو نے اپنے بیٹے اکھیلیش یادو کے ساتھ نئی دہلی میں شہہ نشین سنبھالا اور اپنی تقریر میں ملائم سنگھ یادو نے پارٹی ورکرس سماج وادی پارٹی کو یوپی میں دوبارہ اقتدارمیں لانے اورمرکز میں حکومت کا حصہ بنانے کی قسم کھائیں

۔شمالی او رمغربی اترپردیش سے ایس پی یوتھ ورکرس کی جانب سے نکالی گئی ریالی کے اختتام کے موقع پر پارٹی کی جانب سے جنتر منتر پر منعقدہ ایک تقریب سے ملائم خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر اکھیلیش نے اپنے والد کی سرپرستی کاشکریہ ادا کرتے ہوئے ان کے بتائے ہوئے راستے پر چلنے کا بھروسہ دلایا۔

حال ہی میں شیو پال نے سماج وادی سکیولر پورچہ قائم کرتے ہوئے اترپردیش کی 80لوک سبھا سیٹوں پر امیدوار کھڑا کرنے کااعلان کیا۔اس کے علاوہ شیوپال نے اپنے بڑے بھائی ملائم سنگھ یادو کو بھی منی پور سے ایک ٹکٹ کی پیشکش کی اور دعوی کیا کہ بانی سماج وادی پارٹی کی سرپرستی میں ہی انہوں نے مذکورہ تنظیم کا قیام عمل میں لایا ہے۔

باپ اور بیٹے کے ایک شہہ نشین پر موجودگی کاحوالہ دیتے ہوئے سماج وادی پارٹی کے پرنسپل جنرل سکریٹری رام گوپال یادو نے اس کو شیوپال کے لئے ایک جھٹکا بتایا۔اپنی تقریر میں ملائم سنگھ یادو نے پارٹی ورکرس سماج وادی پارٹی کو یوپی میں دوبارہ اقتدارمیں لانے اورمرکز میں حکومت کا حصہ بنانے کی قسم کھائیں۔

اعظم گڑھ کے رکن پارلیمنٹ نے کہاکہ ’’ امید کرتاہوں آگے حکومت بنے گی‘ صوبوں میں اور دہلی میں ہماری حمایت کے بغیرکسی کی حکومت نے بنے ایسی طاقت دے دو۔ایسا دومرتبہ ہوا کہ سماج وادی پارٹی کی حمایت سے دہلی میں حکومت تشکیل پائی ہے۔

اس لئے کوشش کرنا اور سماج وادی پارٹی کے امیدواروں کو جتانا‘‘۔ ملائم سنگھ یادو نے اپنے خطاب میں کہاکہ ’’ نوجوانوں کو دیکھ کر مجھے خوشی ہورہی ہے‘ ہمار ی پارٹی جوان رہے گی‘ جوانوں کے ہاتھ میں ہوگی‘‘۔

ملائم نے بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی او راترپردیش حکومت دونوں کو نشانہ بنایااور برسراقتدار سیاسی جماعت کے قائدین پر بدعنوانی اور زمینو ں پر قبضے کا الزام بھی عائد کیا۔

اکھیلیش نے تقریب میں ملائم کی شرکت پر شکریہ ادا کیااور کہاکہ’’ کوئی تصور نہیں کرسکتا کہ نیتا جی کی آمد سے ہمیں کیاملا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ان کے بتائے ہوئے تمام راستوں پرچلنے کے لئے ہم تیار ہیں‘‘۔

یوپی میں بی جے پی حکومت پر ذات پات کے اساس پر کام کرنے کاالزام عائد کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی صدر اکھیلیش نے مبینہ طور پر کہاکہ مریض کا اسپتال میں اپنی ذات بتانے کے بعد ہی علاج کیاجارہا ہے۔