شینا بورا قتل کیس ، پولیس کی ناقص تحقیقات پر حکومت کی برہمی

نعش کی دستیابی کے بعد ایف آئی آر درج کیوں نہیں کیا گیا ؟ ڈی جی پی سے جواب طلبی ، پیٹر مکرجی سے پوچھ گچھ جاری
ممبئی ۔ /21 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) شینا بورا کے 2012 ء کے دوران رائے گڈھ میں ہوئے قتل کے مقدمہ میں پولیس کی ناقص کارکردگی کے بارے میں اٹھائے جانے والے مختلف سوالات کے درمیان حکومت مہاراشٹرا نے ڈی جی پی سے اس ضمن میں اندرون 15 دن رپورٹ طلب کی ہے اور استفسار کیا کہ متوفی لڑکی کی نعش برآمد ہونے کے بعد ایف آئی آر درج کیوں نہیں کیا ۔ اس دوران ایک متعلقہ پیشرفت کے طور پر سی بی آئی نے ایک سرکردہ میڈیا ادارہ کے سابق مالک پیٹر مکرجی سے پوچھ گچھ کی جنہیں جمعرات کو گرفتار کرتے ہوئے قتل کا ملزم بتایا گیا تھا ۔ پیٹر پر اپنا دوسری بیوی اندرانی مکرجی کو بچانے کیلئے جھوٹ بولنے اور ثبوت مٹانے کا الزام بھی ہے ۔ پیٹر کو جو اندرانی کے دوسرے شوہر ہیں /23 نومبر تک سی بی آئی میں تحویل میں رہیں گے جن سے جنوبی ممبئی میں واقع سی بی آئی دفتر میں پوچھ گچھ جاری ہے ۔ بیان کیا جاتا ہے کہ اندرانی مکرجی کو کالج میں تعلیم کے دوران ایک سابق ساتھی سے ایک لڑکا میکائیل اور لڑکی شینا پیدا ہوئے تھے ۔ بعد ازاں اس نے سنجیو کھنہ سے شادی کی تھی جنہیں ایک لڑکی ودھی پیدا ہوئی تھی

اور اندرانی دوسری لڑکی ودھی کو چاہتی تھی ۔ لیکن یہ معاملہ اس وقت سنسنی خیز موڑ اختیار کرگیا تھا جب پیٹر کے بیٹے راہول سے اندرانی کی بیٹی شینا کے درمیان محبت ہوگئی تھی اور یہ دونوں بہت جلد شادی کرنا چاہتے تھے ۔ اندرانی کو اندیشہ تھا کہ شادی کی صورت میں شینا کو ہی تمام جائیداد حاصل ہوجائے گی ۔ علاوہ ازیں اپنی اصل عمر سے کہیں زیادہ چھوٹی نظر آنے والی اندرانی ایک طویل عرصہ تک اپنی جواں سال بیٹی شینا کو اپنی بہن کی حیثیت سے ظاہر کیا کرتی تھی ۔ پیٹر کو بعد میں اس بات کا علم ہوچکا تھا کہ ماضی میں اندرانی کی شادی سنجیوا کھنہ سے ہوئی تھی اور انہیں ایک بیٹی ودھی ہوئی تھی ۔ اس سے قبل اندرانی کو سنتوش سے ایک لڑکا اور لڑکی پیدا ہوئے تھے ۔ چنانچہ اندرانی کیلئے شینا ہر قدم پر ایک کانٹا ثابت ہورہی تھی جس کو وہ راستہ سے ہٹانا چاہتی تھی ۔ اندرانی کے بیٹے میکائیل نے چند دن قبل یہ حیرت انگیز انکشاف کیا تھا کہ اس کی ماں اپریل  2012 ء میں شینا کے ساتھ خود اس (میکائیل) کا بھی قتل کرنا چاہتی تھی لیکن وہ کسی طرح بچ نکلنے میں کامیاب ہوگیا تھا ۔ اس سنسنی خیز واقعہ کی تحقیقات میں پولیس کے رول پر شکوک و شبہات کے پیش نظر حکومت مہاراشٹرا نے ممبئی کے پولیس کمشنر راکیش ماریہ کا تبادلہ کرتے ہوئے جاوید اقبال کو پولیس کمشنر مقرر کیا تھا ،جس کے بعد سے تحقیقات میں پیشرفت جاری ہے۔
ایڈیشنل چیف سکریٹری (داخلہ) کے پی بخش نے کہا کہ سبکدوش ڈی جی پی سنجیو دیال کی طرف سے ایک صفحہ پر مبنی تحقیقاتی رپورٹ پر حکومت نے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے موجودہ ڈی جی پی پراوین ڈکشٹ سے نئی رپورٹ طلب کی ہے ۔