حیدرآباد 24 مارچ ( این ایس ایس ) سابق چیف منسٹر و جئے سمیکھیا آندھرا پارٹی سربراہ کرن کمار ریڈی کو سیاسی جھٹکا دیتے ہوئے ان کے قریبی ساتھی سمجھے جانے والے چار قائدین سائی پرتاپ ‘ پیتانی ستیہ نارائنا ‘ شیلجہ ناتھ اور ہرشا کمار نے ان کے اجلاس میں شرکت سے گریز کیا ۔ اس طرح متحدہ آندھرا نعرہ پر جماعت قائم کرنے کے باوجود بھی کرن کمار ریڈی یکا و تنہا ہوگئے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ سابق وزرا اور کرن کمار ریڈی کے قریبی رفیق سمجھے جانے والے قائدین پیتانی ستیہ نارائنا اور شیلجہ ناتھ بھی تلگودیشم پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ کرن کمار ریڈی اس صورتحال سے پریشان ہیں اور وہ دوسرے قائدین کو تلگودیشم میں شمولیت سے روکنے کوششیں کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ سابق وزرا جیسے ٹی جی وینکٹیش ‘ ای پرتاپ ریڈی اور جی سرینواس راؤ جو متحدہ ریاست کے حق میں شدت سے مہم چلا چکے ہیںاب تلگودیشم پارٹی میں شامل ہوچکے ہیں۔ ایک اور سینئر لیڈر جے سی دیواکر ریڈی اپنے بھائی اور فرزند کے ساتھ تلگودیشم میں شامل ہوچکے ہیں۔ دیواکر ریڈی نے کرن کے زخموں پر نمک ملتے ہوئے چندرا بابو نائیڈو کی تعریف بھی کی اور کہا کہ وہ سیما آندھرا ریاست کو ترقی دلاسکتے ہیںاور عوام کو ان کی تائید کرنی چاہئے ۔ گذشتہ دنوں میں جو صورتحال کانگریس کو درپیش تھی اب وہی صورتحال کرن کمار ریڈی کو درپیش ہے جس سے نمٹنے کیلئے وہ اپنے ساتھی قائدین سے مشاورت کرر ہے ہیں۔