شیلانگ میں تازہ تشدد ‘ مرکز سے اضافی سکیوریٹی دستوں کی روانگی

متاثرہ علاقوں میں فوج کا فلیگ مارچ۔ کرفیو دوبارہ نافذ۔ ہجوم کو منتشر کرنے طاقت کا استعمال
شیلانگ 4 جون ( سیاست ڈاٹ کام ) میگھالیہ کے دارالحکومت شیلانب میںآج تازہ تشدد کے واقعات پیش آئے جس کے بعد فوج کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں فلیگ مارچ کیا گیا ۔ کل رات احتجاجیوں کی جانب سے سی آر پی ایف کے ایک کیمپ پر حملہ کا بھی واقعہ پیش آیا تھا ۔ حکام نے یہاں کرفیو دوبارہ نافذ کردیا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ مرکزی حکومت کی روانہ کردہ سی آر پی ایف کی 15 کمپنیوں کو شیلانگ میں متعین کردیا گیا ہے ۔ عہدیداروں کے بموجب مرکزی حکومت نے آج نیم فوجی دستوں کی مزید 10 کمپنیاں روانہ کی ہیں تاکہ شہر میں امن کو بحال کرنے میں مدد فراہم کی جاسکے اور یہاں عام زندگی کو بحال کیا جاسکے ۔ یہاں قبائلیوں اور پنجابی برادری کے مابین جھڑپوں کے بعد کشیدگی پھیل گئی تھی ۔ کل کرفیو میں آٹھ گھنٹوں کی نرمی کے بعد رات میں دوبارہ جھڑپیں شروع ہوگئی تھیں جس کے بعد پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے شیلس برسائے ۔ ایک پولیس عہدیدار نے یہ بات بتائی اور کہا کہ ماؤلائی کے مقام پر احتجاجیوں نے سی آر پی ایف کے کیمپ پر سنگباری کی سی آر پی ایف کے آئی جی پرکاش ڈی نے بتایا کہ سنگباری میں تین سی آر پی ایف اہلکاروں کو معمولی زخم آئے ہیں اور انہیں کیمپ میں ہی علاج کی سہولت دی گئی ۔ عہدیداروں نے کہا کہ آج شام چار بجے سے کرفیو دوبارہ نافذ کردیا گیا ہے اور یہ تا حکم ثانی جاری رہے گا ۔ چیف منسٹر کونراڈ سنگما نے آج ایک کل جماعتی اجلاس منعقد کیا اور حالات کا تفصیلی طور پر جائزہ لیا گیا ۔