شیر کی خالہ کی شرارتیں

ایک جنگل میں سب جانور ہنسی خوشی دوستوں کی طرح رہتے تھے، مگر وہ سہیلیاں ایسی بھی تھیں، جن کی دوستی کا چرچا پورے جنگل میں تھا، اور وہ دو بلیاں تھیں۔ ایک کا نام کیٹو اور دوسری کا نام میٹو تھا۔ بہت پیاری، گول مٹول بھالو جیسی۔ایک دفعہ دونوں سیر کرنے جارہی تھیں کہ راستے میں دونوں کو شدید بھوک لگی۔ انہوں نے دور سے ایک کتے کو آتے دیکھا، جس کے مُنہ میں گوشت کا ایک ٹکڑا تھا۔
انہیں ایک ترکیب سوجھی اور دونوں نے ایک منصوبہ بنایا۔ میٹو نے کتے کو پتھر مارا اور خود بھاگ گئی۔ کتا گوشت کے ٹکڑے کو چھوڑ کر میٹو کے پیچھے بھاگا۔ کیٹو نے یہ دیکھتے ہی آکر گوشت کے ٹکڑے کو اُٹھالیا اور گھر کی طرف چل دی۔ میٹو جو بھاگنے میں تیز تھی، کتے کی گرفت میں نہیں آئی، اور دوسرے راستے سے گھر پہنچ گئی، جہاں کیٹو اس کا انتظار کررہی تھی۔ دونوں نے گوشت کا ٹکڑا خوب مزے لے لے کر کھایا۔ لیکن پھر دونوں کی شامت آگئی۔ جنگل کے بادشاہ شیر نے انہیں اپنے پاس حاضر ہونے کا حکم دیا اور اس کی وجہ یہ تھی کہ کتے نے ان کی شکایت شیر سے کردی تھی۔ کتے کے ایک دوست نے بھی شیر کے کان بھردیئے تھے کہ کیٹو اور میٹو بلیاں شیر کی پیٹھ پیچھے بُرائیاں کرتی ہیں۔ جب کیٹو اور میٹو شیر کے سامنے حاضر ہوئیں تو اس نے انہیں بہت ڈانٹا۔ کیٹو اور میٹو سب کچھ خاموشی سے سنتی رہیں۔ آخر کیٹو نے سارا الزام اپنے سر لے لیا۔ یہ دیکھ کر شیر سمجھ گیا کہ وہ دونوں ایک دوسرے کو ڈانٹ کھاتا نہیں دیکھ سکتیں۔ بہر حال جنگل کے بادشاہ نے اس وعدے پر کیٹو اور میٹو کو معاف کردیا کہ وہ آئندہ ایسی شرارت نہیں کریں گی۔