ترغیبات کے باوجود لوگ اسرائیلی پراڈکٹس خریدنے تیار نہیں ، بائیکاٹ کا غیر معمولی اثر
حیدرآباد۔ 28 جولائی (سیاست نیوز) دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں اسرائیلی صنعتی اداروں کے پراڈکٹس کے علاوہ اسرائیل نواز کمپنیوں کے پراڈکٹس کے بائیکاٹ کا زبردست اثر دیکھا جارہا ہے۔ شہریان حیدرآباد نے یہ اعلان کردیا ہے کہ عیدالفطر کے موقع پر شیرخرمہ پئیں گے لیکن Nestle کا دودھ نہیں ہوگا، بیشتر آؤٹ لیٹس جوکہ ماہ رمضان المبارک کے موقع پر عیدالفطر کیلئے Nestle دودھ کا خصوصی اسٹاک منگوایا کرتے تھے، ان آؤٹ لیٹس کے ذمہ داران نے آرڈرس منسوخ کرنے شروع کردیئے ہیں۔ شہریوں کی جانب سے Nestle دودھ کی خریدی سے اجتناب کے باعث نہ صرف ریٹیل آؤٹ لیٹس مالکین پریشان ہیں بلکہ اس کے راست اثرات بڑے ڈسٹری بیوٹرس پر مرتب ہوتے جارہے ہیں۔ ذمہ داران ملت اسلامیہ بالخصوص علمائے کرام و مشائخین عظام کے علاوہ عمائدین ملت نے اسرائیلی کمپنیوں کے پراڈکٹس کے بائیکاٹ کی خصوصی اپیل کی تھی اور غزہ میں جاری اسرائیلی دہشت گردی کا معاشی اعتبار سے مقابلہ کرنے کی تلقین کرتے ہوئے یہ کہا تھا کہ اسرائیل کو معاشی طور پر کمزور کرنے کیلئے یہ ضروری ہے کہ اسرائیلی پراڈکٹس کا مقاطعہ کیا جائے۔ ان اپیلوں کے ساتھ ساتھ سوشیل میڈیا پر غزہ کی کربناک صورتِ حال کے متعلق تفصیلات نے نوجوانوں میں یہ جذبہ پیدا کیا ہے کہ وہ اسرائیلی پراڈکٹس کا اپنے طور پر مقاطعہ کریں۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں نہ صرف Nestle دودھ بلکہ Maggi اور کولڈ ڈرنکس کی فروخت پر بھی کافی اثر پڑا ہے۔ حیدرآباد میں عید کے موقع پر عوام Nestle دودھ کا مکمل طور پر بائیکاٹ کررہے ہیں اور نصف قیمت پر فروخت کی پیشکش کو بھی قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔ علاوہ ازیں کولڈ ڈرنکس پر بھی کمپنیوں کی جانب سے متعدد آفرس پیش کئے جارہے ہیں لیکن عوام کی رغبت ان آفرس کی جانب بھی نہیں ہورہی ہے۔ فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف عالم اسلام کے علاوہ انسانیت نواز ممالک میں درد مند دل رکھنے والے عوام نہ صرف احتجاج کررہے ہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر اسرائیل کے بائیکاٹ کی اپیلیں کی جارہی ہیں۔ ان اپیلوں کے اثرات آج شیرخورمہ کیلئے فروخت ہونے والے دودھ پر نظر آئے اور عوام کی بڑی تعداد وجئے ڈیری کے دودھ سے دُوری اختیار کرچکے تھے وہ بھی ایک مرتبہ ریاست کی سرکاری ڈیری کے دودھ کی جانب مائل نظر آئے اور وجئے ڈیری کے دودھ کی فروخت کے مقامات پر عوام کی طویل قطاریں نظر آئیں۔