شیخ حسینہ کی بحیثیت وزیراعظم بنگلہ دیش حلف برداری

جاتیہ پارٹی سربراہ ایچ ایم ارشاد خصوصی نمائندہ مقرر اور اہلیہ قائد اپوزیشن ‘ حکومت میعاد پوری کرے گی :عوامی لیگ ‘اپوزیشن کا بائیکاٹ

ڈھاکہ ۔ /12 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) شیخ حسینہ واجد نے آج متواتر دوسری مرتبہ بنگلہ دیش کے وزیراعظم کی حیثیت سے حلف لیا جبکہ ان کی عوامی لیگ پارٹی نے تشدد سے متاثرہ عام انتخابات میں واضح اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کی ہے ۔ اپوزیشن جماعتوں نے ان انتخابات کا بائیکاٹ کیا ہے ۔ صدر عبدالحامد نے شیخ حسینہ اور ان کی 49 رکنی کابینہ کو حلف دلایا ۔ 29 ارکان نے کابینی وزراء کی حیثیت سے حلف لیا جبکہ 17 ارکان پارلیمنٹ کو منسٹر آف اسٹیٹ اور دو کو ڈپٹی منسٹر کی حیثیت سے حلف دلایا گیا ۔ 66 سالہ شیخ حسینہ نے حلف برداری کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ شیخ حسینہ قومی ہو یا بین الاقوامی کسی معاملے میں دباؤ قبول نہیں کرتی ۔

انہوں نے کہا کہ یہ ملک یہاں کے عوام کا ہے اور عوامی مفاد کیلئے جو بھی ضروری ہو ہم وہی کام کریں گے ۔ اصل اپوزیشن بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی ) کے قائدین نے تقریب حلف برداری میں شرکت نہیں کی ۔ شیخ حسینہ آج تیسری میعاد کیلئے وزیراعظم بنی ہیں وہ اس سے پہلے 1996 ء تا 2001 ء وزیراعظم کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکی ہیں ۔ بنگلہ دیش میں /5 جنوری کو ہوئے انتخابات میں عوامی لیگ نے پارلیمنٹ کی 300 نشستوں کے منجملہ دو تہائی سے زائد پر کامیابی حاصل کی ۔ بی این پی زیرقیادت 18 جماعتوں پر مشتمل اتحاد نے انتخابات کو محض ایک دکھاوا قرار دیا ۔

اپوزیشن جماعتوں نے انتخابات کا غیرجانبدار نگرانکار حکومت کے ذریعہ انعقاد کا مطالبہ کرتے ہوئے اس کا بائیکاٹ کیا تھا ۔ سابق وزیراعظم خالدہ ضیاء کی زیرقیادت اپوزیشن جماعتوں نے انتخابات کے دوران عام ہڑتال اور راستہ روکو مظاہرے کئے ۔ نومبر سے جاری تشدد کے واقعات میں 160 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے ۔ اگرچہ جاتیہ پارٹی کے سربراہ ایچ ایم ارشاد کی اہلیہ روشن آراء کو کل پارلیمنٹ میں قائد اپوزیشن قرار دیا گیا تھا لیکن اسی پارٹی کے تین ارکان کو آج شیخ حسینہ حکومت میں وزیر کی حیثیت سے حلف دلایا گیا ۔ مبصرین کے مطابق یہ واضح اشارہ ہے کہ جاتیہ پارٹی میں شدید اختلافات اور پھوٹ پائی جاتی ہے جس نے انتخابات میں 32 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے ۔

عوامی لیگ کے جنرل سکریٹری سید اشرف الاسلام نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نئی حکومت اپنی 5 سالہ میعاد پوری کرے گی اور انہوں نے حکومت کی میعاد پوری نہ کرنے کے بارے میں قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا ۔ انتخابات پر امریکی ناراضگی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کا معاملہ ویسا نہیں ہے جیسا سمجھا جارہا ہے ۔ اس دوران شیخ حسینہ نے طاقتور ترین سمجھے جانے والے سابقہ فوجی ایچ ایم ارشاد کو اپنا خصوصی نمائندہ مقرر کیا ہے ۔ 83 سالہ سابق صدر اور جاتیہ پارٹی سربراہ خصوصی نمائندہ ہوں گے اور ان کا عہدہ کابینی وزیر کے مماثل ہوگا ۔ واضح رہے کہ جاتیہ پارٹی کے /5 جنوری کے انتخابات میں حصہ لینے کے تعلق سے کافی ڈرامائی صورتحال دیکھی گئی اور ایچ ایم ارشاد کا موقف مسلسل بدلتا جارہا تھا ۔ ایچ ایم ارشاد اس وقت فوجی ہاسپٹل میں زیرعلاج ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ بہت جلد صحت یاب ہوجائیں گے ۔ دوسری طرف ان کی اہلیہ روشن آراء کو پارلیمنٹ میں قائد اپوزیشن قرار دیا گیا ہے ۔