شہر کی ہوٹلوں میں جی ایچ ایم سی کے دھاوے

غیر قانونی ذبح کردہ اونٹ کا گوشت ضبط ، گوشت کے تاجروں کے خلاف کارروائی

حیدرآباد۔23جون(سیاست نیوز) شہر میں ہوٹلوں کے بعد اب گوشت کی دکانات پر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے دھاوے شروع ہو چکے ہیں آج کئے گئے دھاوے میں جی ایچ ایم سے عہدیداروں نے غیر قانونی طور پر ذبح کردہ 55کیلو گوشت ضبط کیا ہے ۔ نارتھ زون جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں نے بتایا کہ غیر قانونی طور پر ذبح کئے گئے اونٹ کے گوشت کو ضبط کیا گیا ہے جو قانون کے خلاف ہے ۔اس گوشت کی فروخت کرنے والے تاجر کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کی جائے گی۔ ماہ رمضان المبار ک کے دوران عام طور پر شہر میں اونٹ کا گوشت فرخت کیا جاتا ہے لیکن سال گذشتہ صحتمند اونٹوں کے ذبیحہ کو روکتے ہوئے یہ استدلال پیش کیا گیا تھا کہ ان اونٹوں کو حیدرآباد میں ذبح کرنے کیلئے غیر قانونی طور پر منتقل کیا گیا ہے ۔ جاریہ رمضان المبارک کے دوران بھی اونٹ کے گوشت کی فروخت کم ہی رہی لیکن آج کئے گئے دھاوے کے متعلق عہدیداروں کا کہنا ہے کہ ذبح کرنے والوں کے پاس اس جانور کو ذبح کرنے کا اجازت نامہ نہیں تھا جس کے سبب یہ کاروائی کی گئی ہے لیکن تاجرین کا کہنا ہے کہ اونٹ کا گوشت فروخت کرنے کیلئے اسے ذبح کرنا ضروری ہے جبکہ ذبح کرنے کیلئے جانور کے مالکین خود اسے فروخت کر جاتے ہیں۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے سرکاری منظورہ مسالخ میں ذبح کردہ گوشت کی فروخت کو ممکن بنانے کے لئے جاری کاروائی کے دوران انہیں اس بات کی اطلاع موصول ہوئی جبکہ تاجرین کا استدلال ہے کہ سرکاری مسالخ میں اونٹ کے ذبیحہ کی سہولت موجود نہ ہونے کے سبب و خانگی طور پر اس جانور کو ذبح کرتے ہوئے ماہ رمضان کے دوران فروخت کرتے ہیں۔ مجلس بلدیہ کی جانب سے کی گئی اس کاروائی کے متعلق اعلی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ شہر کی ہوٹلوں میں سرکاری مسالخ میں ذبح کردہ گوشت کی فروخت کو ممکن بنانے کی مہم کے سلسلہ میں جاری کاروائی کے دوران یہ کاروائی کی گئی ہے اور رمضان المبارک کے بعد اس کاروائی میں مزید شدت پیدا کی جائے گی تاکہ مسلخ میں صحتمند جانور کو ویٹرنری ڈاکٹر س کی نگرانی میں ذبح کئے جانے والے گوشت کو عوام تک پہنچایاجا سکے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ سال گذشتہ اونٹ کوغیر قانونی طور پر ذبح کرنے کے معاملہ میں اختیار کردہ رویہ کے بعد سے اونٹ کے ذبیحہ میں نمایاں کمی رونما ہوئی ہے۔