ٹریفک نظام درہم برہم ، عوام تنفسی عوارض کا شکار
حیدرآباد۔4اکٹوبر (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد کی ابتر سڑکوں کو بہتر بنانے کیلئے کروڑہا روپئے درکار ہیں لیکن کوئی منتخبہ عوامی نمائندے کی توجہ اس جانب نہیں ہے۔دونوں شہروں میں سڑکوں کی صورتحال کو بہتر بنانے کے منصوبہ کا جی ایچ ایم سی نے اعلان کیا ہے لیکن اس کے باوجود منتخبہ عوامی نمائندوں کو عوامی برہمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلکہ شہری جو سڑکوں کا استعمال کرتے ہیں وہ نہ صرف بلدیہ و حکومت بلکہ منتخبہ عوامی نمائندوں کو کوس رہے ہیں کیونکہ دونوں شہروں کی سڑکوں کی ابتر حالت کے سبب راہگیروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔بتایا جاتا ہے کہ منتخبہ عوامی نمائندوں کی جانب سے اس سلسلہ میں کی جانے والی نمائندگیاں بے فیض ثابت ہو رہی ہیں اور بلدیہ کی جانب سے سڑکوں کی تعمیر کے بجائے معمولی مرمت پر کام چلایا جانے لگا ہے جو کہ مزید مسائل کا سبب بن رہا ہے۔اہم سڑکوں پر موجود کھڈے شہر کے ٹریفک نظام کو درہم برہم کرنے کے علاوہ عوام میں مختلف بیماریوں کا سبب بننے لگے ہیں۔ارکان اسمبلی و کارپوریٹرس کی اس جانب عدم توجہی کے باعث پیدا شدہ صورتحال پر عوام میں پائی جانے والی ناراضگی کو اسی وقت دور کیا جا سکتا ہے جب سڑکوں کی ازسر نو تعمیر کے اقدامات کئے جائیں۔دونوں شہروں میں سڑکوں پر موجود کھڈوں کے سبب دھول اور گرد معمول بن چکی ہے اور اس دھول و گرد کے باعث شہریوں کو تنفس کے مسائل اور دیگر الرجی کی شکایات پیدا ہونے لگی ہیں۔شہر کے اہم ترین سڑکو کی خستہ حالی پر اختیار کردہ رویہ کو دیکھتے ہوئے رہائشی علاقوں کی سڑکوں کی ابتری پر شہری خاموش ہیں لیکن ان کی یہ خاموشی سانس لینے میں مشکلات اور پھیپڑوں کے عرضوں میں مبتلاء کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔ارکان اسمبلی کا کہنا ہے کہ جی ایچ ایم سی حدود میں موجود تمام حلقہ ٔ جات اسمبلی کی یہی صوتحال ہے لیکن وہ اس مشکل سے عوام کو فوری نکالنے سے قاصر ہیں جبکہ بلدی عہدیدار یہ دعوی کر رہے ہیں کہ جی ایچ ایم سی کا شعبہ ٔ انجنیئرنگ دن رات سڑکوں کی درستگی میں مصروف ہے۔پرانے شہر کے گنجان آبادی والے علاقوں کی سڑکوں کا حال بھی ناقابل بیان حد تک خراب ہو چکا ہے لیکن اس کے باوجود ان کی درستگی پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے بلکہ ان کاموں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔