حیدرآباد۔/25نومبر، ( سیاست ڈاٹ کام ) تلنگانہ میں رواں سال مانسون کی بدترین ناکامی کے سبب پینے کے پانی کی شدید قلت کے اندیشوں سے پریشان حیدرآباد کے شہریوں کو ایک زبردست راحت پہونچی ہے جب حیدرآباد میٹرو پولیٹن واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ نے کل جمعہ سے دونوں شہروں کو گوداوری مرحلہ I سے پانی سربراہ کرنے کا اعلان کیا۔ بورڈ نے گزشتہ روز گوداوری سے پینے کے پانی کی سربراہی کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔ اس مرحلہ کے تحت شاہ میر پیٹ کے قریب گھن پور ذخیرہ آب کو یومیہ 150 ملین لیٹر پانی سربراہ کیا جائے گا اور گھن پور سے اس پانی کی دونوں شہروں کے مختلف محلہ جات کو سربراہی عمل میں آئے گی۔ بورڈ کے ذمہ داروں کے مطابق گوداوری مرحلہ اول سے دونوں شہروں کو 27نومبر سے یومیہ 28 ملین گیلن پانی سربراہ کیا جائے گا۔ اس پراجکٹ کے بومکل، ملارام، کونڈہ پاکا اور گھن پور میں چار پمپنگ اسٹیشنس موجود ہیں۔ گوداوری پراجکٹ کی تکمیل کے بعد دونوں شہروں کو یومیہ 172 ملین گیلن پانی سربراہ کیا جائے گا اور شہر کے لئے دریائے کرشنا مرحلہ سوم کے بشمول پانی کی سربراہی یومیہ 600ملین گیلن تک پہنچ جائے گی جس سے شہر کے20لاکھ عوام کو فائدہ پہونچے گا۔ گوداوری مرحلہ اول کے تحت ممور تا بومکل 54 کیلو میٹر طویل پائپ لائن بچھائی گئی ہے۔ مرحلہ دوم کے تحت بومکل تا ملارم 35کیلو میٹر پائپ لائن بچھائی گئی جس کے کچھ حصہ سے پانی کا اخراج بھی ہوا تھا۔