شہر کو پانی کی سربراہی کیلئے 2000 کروڑ کا منصوبہ: کے ٹی آر

7 ذخائر آب کی تعمیر، ایک لاکھ ڈبل بیڈ روم مکانات، ایل بی نگر میں پانی سربراہی اسکیم کا افتتاح
حیدرآباد۔/5جنوری، ( سیاست نیوز) وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ حیدرآباد کے عوام کو کئی دہوں سے پانی کی قلت کا سامنا تھا لیکن اب یہ مسئلہ ٹی آر ایس حکومت مستقل طور پر ختم کررہی ہے۔ حیدرآباد میں اب کبھی پانی کی قلت نہیں ہوگی اور عوام کو پانی کی موثر سربراہی کو یقینی بنانے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ کے ٹی راما راؤ نے آج ایل بی نگر کے صاحب نگر علاقہ میں ذخیرہ آب کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریکارڈ مدت میں شہر میں پانی کی قلت کے مسئلہ کو حل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شہر کی پانی کی ضرورتوں کی تکمیل کیلئے 7 ذخائر آب تعمیر کئے جارہے ہیں۔ کے ٹی آر نے کہا کہ چیف منسٹر نے ہر گھر کو نل کے ذریعہ صاف پینے کے پانی کی سربراہی کا وعدہ کیا اور اسی وعدہ کی تکمیل پر حکومت آگے بڑھ رہی ہے۔ چیف منسٹر نے کہا تھا کہ وہ پانی کی عدم سربراہی کی صورت میں عوام سے ووٹ نہیں مانگیں گے۔ کے ٹی آر نے کہاکہ سابق میں ہر موسم گرما میں خیریت آباد کے واٹر ورکس دفتر کے روبرو خالی گھڑوں کے ساتھ مظاہرے کئے جاتے تھے لیکن اب یہ سلسلہ ختم ہوچکا ہے کیونکہ حکومت نے عوام کیلئے پانی کی سربراہی کا انتظام کیا۔ انہوں نے کہا کہ پانی کے ساتھ ساتھ برقی کی موثر سربراہی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ 24 گھنٹے شہری علاقوں اور زرعی شعبہ کو برقی بلاوقفہ سربراہ کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مشن بھگیرتا کے تحت ریاست کے ہر گھر کو صاف پینے کے پانی کی سربراہی کا منصوبہ ہے اور اس پر تیزی سے عمل آوری کی جارہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گریٹر حیدرآباد میں پانی کے مسئلہ کی یکسوئی کیلئے 2000 کروڑ کے منصوبہ پر عمل کیا جارہا ہے۔ ذخائر آب کی تعمیر کو 3 ماہ میں مکمل کرلیا جائے گا۔ کے ٹی آر نے بتایا کہ عوام کی بھلائی کیلئے حکومت گریٹر حیدرآباد کے حلقوں میں پارٹی وابستگی سے بالاتر ہوکر رقومات مختص کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایل بی نگر کوئی معمولی حلقہ نہیں بلکہ تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔ تلنگانہ جدوجہد میں سریکانت چاری نے اسی علاقہ میں اپنی جان کی قربانی دی تھی اور تلنگانہ پر قربان ہونے والے وہ پہلے نوجوان تھے۔ اس علاقہ سے کئی تحریکات نے جنم لیا ہے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اس حلقہ کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔ کے ٹی آر نے یاد دلایا کہ آندھرا پردیش کے آخری چیف منسٹر نے کہا تھا کہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کی صورت میں پانی اور برقی کے مسائل پیدا ہوں گے لیکن ٹی آر ایس حکومت نے ساڑھے تین سال کے مختصر عرصہ میں دونوں مسائل پر قابو پالیا ہے۔ یکم جنوری سے کسانوں کو 24 گھنٹے برقی سربراہ کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ زرعی شعبہ کو بلاوقفہ برقی سربراہ کرنے والی ملک کی واحد ریاست ہے۔ چیف منسٹر کی مساعی سے عوام کو کئی فلاحی اسکیمات کے فوائد حاصل ہورہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اپوزیشن جماعتیں زرعی شعبہ کو برقی کی سربراہی کے مسئلہ پر سیاست کررہی ہیں۔ ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ پیدا کرنے والی اپوزیشن ملک میں کہیں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی تشکیل کے وقت برقی کی پیداوار 4000 میگا واٹ تھی لیکن اب یہ بڑھ کر 14000 میگاواٹ ہوچکی ہے۔ تلنگانہ میں 3000 میگا واٹ سولار برقی تیار کی جارہی ہے اور اس طرح سولار انرجی میں تلنگانہ نے گجرات کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ کے ٹی آر نے اعلان کیا کہ ایل بی نگرحلقہ میں کامنینی چوراہا، چتنل کنٹہ چوراہا، ایل بی نگر، ساگر رنگ روڈ پر ڈسمبر تک انڈر پاس راستے تعمیر کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایل بی نگر اور میاں پور کے درمیان میٹرو ریل سے ٹریفک مشکلات میں کمی آئے گی اس لائن پر میٹرو ریل کے کاموں کی جلد تکمیل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ 3100 کروڑ کے خرچ سے زیر زمین ڈرینج نظام مکمل کیا جائے گا اور یہ کام جاریہ سال مکمل ہوسکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ موسی ندی کو خوبصورت بنانے کا کام بھی تیزی سے جاری ہے۔ 18000 کروڑ سے غریبوں کو ڈبل بیڈ روم مکانات تعمیر کئے جارہے ہیں۔ ایک گھر پر 8لاکھ 75 ہزار روپئے خرچ کئے جائیں گے۔ حیدرآباد میں ایک لاکھ ڈبل بیڈ روم مکانات تعمیر کرنے کا کے ٹی آر نے اعلان کیا۔ مہیشورم اور ایل بی نگر اسمبلی حلقوں میں 4000 مکانات تعمیر کئے جائیں گے۔ مکانات کے استفادہ کنندگان سے ایک پیسہ بھی نہیں لیا جائے گا۔ ایک ڈبل بیڈ روم مکان سابق میں تعمیر کردہ 17 مکانات کے مساوی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت غریبوں کو تعلیم فراہم کرنے کیلئے ریاست میں 800 اقامتی اسکولس قائم کررہی ہے۔ تقریب میں ریاستی وزیر مہیندر ریڈی، میئر بی رام موہن، رکن پارلیمنٹ ملا ریڈی، ارکان اسمبلی آر کرشنیا، ٹی کرشنا ریڈی اور دوسروں نے شرکت کی۔