دھوپ اور تمازت کی وجہ سے دن میں سڑکیں سنسان ، عوام کو احتیاط کرنے کا مشورہ
حیدرآباد ۔ 5 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : شہر میں تیزی سے بڑھ رہی دھوپ کی شدت سے عوام میں شدید بے چینی کی کیفیت پائی جارہی ہے ۔ شہر کے بیشتر مقامات پر دن کے اوقات میں گہما گہمی بالکل کم نظر آرہی ہے اور سڑکیں مجموعی طور پر دھوپ کے وقت سنسان نظر آنے لگی ہیں ۔ حیدرآباد میں درجہ حرارت 44 ڈگری تک پہنچ چکا ہے لیکن تمازت میں اضافہ کے سبب گرمی زیادہ محسوس ہورہی ہے اور حدت کے باعث جسم سے پانی کا اخراج ہونے لگا ہے ۔ گرمی کے سبب ہونے والی بیماریوں سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ شدت کی دھوپ میں نکلنے سے گریز کیا جائے اور جہاں تک ممکن ہو سر ، آنکھ ، کان اور گردن کو ڈھانکنے کے بعد ہی دھوپ میں باہر نکلیں تاکہ راست دھوپ سے محفوظ رہا جاسکے ۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں اسکول و کالجس کو تعطیلات کے باوجود تفریحی مراکز پر عوامی گہما گہمی نظر نہیں آرہی ہے ۔ منتظمین کے بموجب تعطیلات کے ساتھ ہی تفریحی مراکز پر عوامی ہجوم میں اضافہ ہوجایا کرتا تھا لیکن اس مرتبہ امتحانات کے اختتام اور تعطیلات کے آغاز کے باوجود بھی تفریحی مراکز دن کے اوقات میں سنسان پڑے ہوئے ہیں ۔ جب کہ شام سے رات دیر گئے تک تفریحی مراکز پر عوام کا اژدھام دیکھا جارہا ہے ۔ دن کے اوقات میں عوامی اژدھام نہ ہونے کے باعث سڑکیں ویران نظر آرہی ہیں ۔ عوام شدید گرمی کے باعث گھروں سے نکلنے میں ہی تکلیف محسوس کررہے ہیں ۔ رات کے اوقات میں عوام گھروں سے باہر رہنے کو ترجیح دینے لگے ہیں چونکہ دن بھر کی شدید دھوپ کے باعث رات کے وقت گرم ہوائیں محسوس ہورہی ہیں اور گھروں میں گرم ہواؤں کے باعث پسینے کے اخراج میں اضافہ ہورہا ہے ۔ حیدرآباد میں گرمی کی لہر کے سبب سڑکوں پر ٹریفک میں کمی اور ٹھنڈے مشروبات کی فروخت میں اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے وہیں بعض تنظیموں کی جانب سے شہر کے مختلف مقامات پر پینے کے پانی کے پیاکٹس تقسیم کئے جارہے ہیں تاکہ راہروں کو سہولت پہنچائی جاسکے ۔ اسی طرح مختلف بازاروں میں تاجرین نے عوام کے لیے سبیلیں بھی نصب کر رکھی ہیں ۔ ڈاکٹرس کے بموجب شدید گرمی سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے کہ زیادہ سے زیادہ پانی کے استعمال کو یقینی بنائیں اور ٹھنڈے مشروبات کے استعمال میں اضافہ کردیں ۔ علاوہ ازیں راست دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں اور دھوپ میں سے واپس ہوتے ہی سیدھے ایرکنڈیشنڈ دفاتر و کمروں میں داخل نہ ہوں اور نہ ہی فوری پانی پیا جائے ۔ درجہ حرارت میں آئندہ چند یوم کے دوران مزید اضافہ ہوسکتا ہے لیکن اس اضافہ سے زیادہ حیدرآباد میں جو رطوبت ریکارڈ کی جارہی ہے اس سے عوام میں بے چینی و چڑچڑاپن دیکھا جارہا ہے ۔۔