شہر میں گداگری کے لیے معذور بچوں کا استعمال ، مافیا سرگرم

حیدرآباد ۔ 28 ۔ جولائی : ( ابوایمل ) : رمضان المبارک جیسے مقدس مہینے میں جہاں لوگ عبادتوں اور نفلی صدقات و خیرات کے ذریعہ رحمت خداوندی کے حصول کے لیے کوشاں ہیں وہیں دوسری طرف ان نیک جذبات کا استحصال کرنے والے افراد کی ٹولیاں بھی سرگرم ہیں جو ہر سال نئے نئے طریقے اختیار کرتے ہوئے مسلمانوں کے دینی جذبے کو مجروح کرتے ہیں ۔ ہم نے گذشتہ روز ہی چھتیس گڑھ کی ایک ٹولی کے بارے میں انکشاف کیا تھا کہ یہ لوگ اپنے جسموں پر کیمیکل لگا کر زخموں کا ایسا ابھار پیدا کرلیتے ہیں جس سے لگتا ہے کہ ان کا جسم آگ کی وجہ سے شدید طور پر جھلس گیا ہے اور اسی طرح دھوکہ دے کر گداگری کرتے ہیں ۔ آج ہم نے ایک اور ٹولی کا پردہ فاش کیا ہے جس کے پاس خاصی تعداد میں معصوم اور معذور بچے موجود ہیں جس کو ہٹے کٹے نوجوان اٹھا کر پر ہجوم مقامات پر بھیک مانگتے نظر آرہے ہیں ۔ زیر نظر تصویر کو ذرا آپ غور سے دیکھئے جس کا ہم نے لگاتار دو دن تک تعاقب کیا ۔ پہلے دن اس کے گود میں ایک معذور نوجوان ہے جسے اٹھا کر وہ بھیک مانگ رہا ہے ۔ جب کہ وہی شخص دوسرے دن ایک معصوم بچے کو گود میں لے کر بھیک مانگتا نظر آرہا ہے ۔ ہم نے جب اس سلسلے میں اس سے بات کرنا چاہا تو وہ کسی بھی صورت میں بات کرنے تیار نہیں ہوا ۔ تاہم تحقیق کے بعد معلوم ہوا کہ یہ لوگ غیر مقامی ہیں اور ان کا تعلق دوسری ریاستوں سے ہے ۔ ان کی باضابطہ ایک ٹیم ہے جن کے پاس کئی ایک معصوم اور معذور بچے موجود ہیں جسے یہ ہٹے کٹے نوجوانوں کے حوالے کرتاہے جو چارمینار ، مکہ مسجد اور دیگر مذہبی مقامات پر انہیں اٹھائے لوگوں سے بھیک مانگتا رہتا ہے ۔ لہذا محکمہ پولیس کو اس جانب توجہ دے کر اس ٹولی کا پتہ چلانا چاہئے کہ آخر ان کے پاس کتنے اور معصوم بچے ہیں ؟ اور انہیں یہ کہاں سے لائے ہیں ؟ اور یہ کس کے بچے ہیں ؟ ۔۔