شہر میں پینے کے پانی کی مشکلات دور کرنے نئی پائپ لائن

1900 کروڑ کی لاگت سے ترقیاتی کاموں کا آغاز ، منیجنگ ڈائرکٹر واٹر ورکس دانا کشور کا بیان
حیدرآباد۔یکم۔نومبر(سیاست نیوز)  شہر میں پینے کے پانی کے لئے ہونے والی مشکلات کو دور کرنے کیلئے محکمہ ٔ آبرسانی نے 1900کروڑ کی لاگت سے نئی پائپ لائن کی تنصیب کے عمل کیلئے جی ایچ ایم سی سے سڑکوں کی کھدوائی کی اجازت طلب کی ہے۔ محکمہ ٔ آبرسانی کے اعلی عہدیداروں نے آج کمشنر جی ایچ ایم سی ڈاکٹر بی جناردھن ریڈی سے ایم ڈی واٹر ورکس مسٹر دانا کشور کی نگرانی میں ملاقات کرتے ہوئے واٹر ورکس کے ترقیاتی منصوبہ سے واقف کروایا۔ دونوں محکمہ ٔ جات کے عہدیداروں کی تفصیلی ملاقات کے بعد کمشنر جی ایچ ایم سی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہڈکو سے حاصل ہونے والے قرض سے شروع کئے جانے والے ترقیاتی کاموں کی مئی 2017تک تکمیل کو یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ2700کیلومیٹر پر مشتمل پائپ لائن کی تنصیب کیلئے سڑکوں کی کھدوائی اور ان کاموں کی تکمیل کیلئے طلب کی گئی اجازت پر غور کرنے کے بعد اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ مئی 2017تک اس عمل کو مکمل کرنے کی اجازت دی جائے۔ ڈاکٹر بی جناردھن ریڈی کے ہمراہ اس پریس کانفرنس کے دوران مسٹر داناکشور منیجنگ ڈائریکٹر واٹر ورکس کے علاوہ دیگر موجود تھے۔ انہوں نے بتایا کہ پائپ لائن کی تنصیب کے اس عمل کی تکمیل کے لئے آپسی تال میل کے ساتھ کام مکمل کئے جائیں گے اور ان کاموں کی تکمیل مانسون کی کی آمد سے قبل یقینی بنائی جائیگی۔ کمشنر جی ایچ ایم سی کے بموجب پائپ لائن کی تنصیب کا یہ عمل مرحلہ وار طور پر مکمل کیا جائے گا۔مسٹر دانا کشور نے بتایا کہ پہلی مرتبہ اتنے بڑے پراجکٹ کا آغاز شہر میں کیا جا رہا ہے اور اس پراجکٹ کو2018میں مکمل کرنے کی حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کے احکام کے مطابق پائپ لائن کی تنصیب کا عمل مئی 2017میں مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی ہے اور ان ہدایات کے مطابق جلد از جلد اس عمل کو مکمل کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ابتدائی مرحلہ میں 15کیلو میٹر سڑک کی کھدوائی اور پائپ لائن کی تنصیب کی رفتا ر کا جائزہ لیتے ہوئے کھدوائی کو وسعت دینے کے متعلق منصوبہ تیار کیا جائے گا۔ اس منصوبہ کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ٹریفک پولیس کے علاوہ دیگر متعلقہ محکمہ ٔ جات کے عہدیداروں اور رہائشی اپارٹمنٹس کی تنظیموں کے ذمہ داروں سے بھی مشاورت کی جائے گی تاکہ مئی 2017تک پراجکٹ کی تکمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ پائپ لائن کی تنصیب کے عمل کے دوران عوام کو کسی قسم کی تکالیف نہ ہوں اور انہیں کم سے کم دشواریوں کے ذریعہ ترقیاتی کاموں کی تکمیل کیلئے تال میل ناگزیر ہے اور اس تال میل کے ذریعہ ہی بہتر سے بہتر انداز میں پراجکٹ کوپائے تکمیل کو پہنچایا جاسکتا ہے۔جی ایچ ایم سی کی جانب سے سڑکوں کھدوائی کی اجازت فراہم کئے جانے کے بعد محکمہ ٔ آبرسانی کے عہدیداروں نے بتایا کہ سڑکوں کی کھدوائی کے لئے حاصل کی جانے والی اس اجازت کے بعد کام کے دوران کئی دشواریاں دور ہو جائیں گی اور پراجکٹ کی عاجلانہ تکمیل یقینی ہو گی لیکن اس کیلئے محکمہ ٔ جاتی سطح پر تال میل کو مزید مضبوط بنانا ہوگا ۔