حیدرآباد ۔ 11 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز) : گریٹر کی حدود میں دوبارہ پکوان گیاس کے مسائل نے سر اٹھایا ہے یعنی سیلنڈر بک کر کے دس دن کا عرصہ گذرنے کے باوجود گیاس سیلنڈر دستیاب نہیں ہورہا ہے ۔ ہندوستان پٹرولیم کارپوریشن لمٹیڈ ( ایچ پی سی ایل ) ، انڈین آئیل کارپوریشن ( آئی او سی ) ، بھارت پٹرولیم کارپوریشن ( بی پی سی ایل ) کے ڈسٹری بیوٹرس کے پاس تقریبا 2 لاکھ سے زائد کالس ( سیلنڈرس کی ڈیلیوری ) زیر التواء ہیں اور موبائل کے ذریعہ دو مرتبہ گیاس بک کرنے کے باوجود سیلنڈر دستیاب ہونا مشکل ہے ۔ آخر اس عدم دستیابی میں ڈسٹری بیوٹرس کا ہاتھ ہے یا ڈیلیوری بائیز کی دھوکہ بازی ہے ۔ پتہ نہیں ڈورلاک نہ ہونے کے باوجود گیاس سیلنڈرس وقت پر گھر نہیں پہونچ رہے ہیں اور بعض مرتبہ ایس ایم ایس کے ذریعہ اطلاع دی جارہی ہے کہ آپ کی بکنگ منسوخ کردی گئی ہے لہذا دوبارہ گیاس بک کریں ۔ حالات کی سنگینی کا پتہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ڈسٹری بیوٹرس کو بذریعہ فون استفسار کرنے پر بھی سیلنڈر مہیا نہیں کیا جارہا ہے ۔ دراصل گیاس کی کمی نہ ہونے کے باوجود گیاس سیلنڈرس کی عدم فراہمی سے شکوک ظاہر کئے جارہے ہیں کہ مصنوعی قلت پیدا کی جارہی ہے ۔ ڈسٹری بیوٹرس کی جانب سے صرف گھریلو صارفین کو ہی سیلنڈرس فراہم نہیں کئے جارہے ہیں جب کہ تجارتی اغراض کے لیے بغیر کسی رکاوٹ کے گیاس سیلنڈر بروقت سربراہ کئے جارہے ہیں ۔ جس سے اس بات کا شبہ ہوتا ہے کہ گھریلو استعمال کے سیلنڈرس کی سربراہی میں گڑبڑ کی جارہی ہے ۔ پکوان گیاس ڈیلرس اسوسی ایشن کے صدر اشوک کمار نے بتایا کہ فی الحال گیاس کی کمی نہیں ہے اور گیاس بک کرنے کے دو تین دن کے اندر سیلنڈرس سربراہ کئے جارہے ہیں ۔ ڈور لاک یا دیگر ٹیکنیکل خرابیوں کی وجہ سے بعض مرتبہ گیاس بکنگ منسوخ کردی جاتی ہے اور اس معاملہ میں ڈسٹری بیوٹرس سے رجوع کر کے دوبارہ گیاس بک کرنے پر فوری سیلنڈرس فراہم کئے جارہے ہیں ۔۔