شہر میں پلاسٹک تھیلیوں کا استعمال عروج پر ‘ پابندی بے اثر

حیدرآباد۔22مئی (سیا ست نیوز) شہر میں پلاسٹک کے استعمال پر امتناع کی خلاف ورزی عروج پر ہے لیکن بلدیہ کی خاموشی پلاسٹک کی تھیلیاں بنانے والوں کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہے ۔ شہر یوں کی صحت اور ماحولیات کے تحفظ کیلئے شہر میں پلاسٹک پر پابندی عائد کرکے ان صنعتوں کے خلاف کاروائی کا اعلان کیا گیا تھا جہاں پالی تھن بیاگ تیار کئے جاتے ہیں لیکن شہر کے نواحی علاقوں میں اب بھی کمپنیو ںکی جانب سے پالی تھن کی تیاری کے علاوہ فروخت جا ری ہے اور بلدیہ کی جانب سے اس معاملہ میں خاموشی سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پلاسٹک کے استعمال میں تخفیف کے متعلق اقدامات اور اعلانات پر عمل آوری نہیں کی جا رہی ہے ۔ شہر میں نہ صرف ٹھیلہ بنڈی رانوں بلکہ ریستوراں اور ہوٹلوں کی جانب سے پلاسٹک کی تھیلیوں کا استعمال کیا جا رہاہے اور انہیں کوئی روکنے والا نہیں ہے۔ بیشتر مالس و سرکردہ تجارتی علاقوں میں پلاسٹک کے استعمال کو ترک کرنے متعدد اقدامات کئے جاچکے ہیں لیکن پلاسٹک تھیلیوں کا چلن جہاں سب سے زیادہ عام ہے ان علاقوں میں اس کو روکنے میں بلدیہ ناکام ہوچکی ہے ۔ پلاسٹک کور و تھیلیوں میں اشیائے خورد و نوش کے علاوہ دیگر اشیاء کی فروخت کو ترک کرنے اقدامات کئے جانے چاہئے لیکن ایسا کرنے میں ناکام بلدیہ سے یہ دعوے کئے جا رہے ہیں کہ شہر میں ماحولیات کے تحفظ کیلئے جی ایچ ایم سی کے اقدامات کارگر ثابت ہور ہے ہیں۔حکومت کی جانب سے پلاسٹک کے استعمال میں تخفیف اور 14مائیکرون سے کم کی پلاسٹک کے استعمال پر پابندی کے اعلانات کے سلسلہ میں عہدیداروں سے استفسار پر کہا جا رہاہے کہ اس پر مکمل پابندی ہے لیکن ا س کو عملی جامہ پہنانے اور ان پالی تھن بیاگس کی تیاری کرنے والوں کے خلاف کاروائی کیلئے درکار عملہ کی قلت سے ایسا ممکن نہیں ہو پا رہاہے۔ حکام کا کہناہے کہ شہر میں ماحولیاتی تحفظ اور اشیائے خورد و نوش کی جانچ کو لازمی بنانے فوڈ انسپکٹرس کی تعداد میں اضافہ ناگزیر ہے اور اس اضافہ کے سلسلہ میں وزارت کو واقف کروایا جا چکا ہے