بے ہنگم ٹریفک والی سڑکوں کے لیے خصوصی انتظام پر غور
حیدرآباد ۔ 8 ۔ اگست : ( سیاست نیوز ) : تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن انتظامیہ نے شہر حیدرآباد میں آر ٹی سی کو پیش آنے والے نقصانات کو کم کرنے کے مقصد سے گریٹر حیدرآباد کی بے ہنگم ٹریفک والی روٹس ( سڑکوں پر ) پر زیادہ سے زیادہ منی بسیں چلانے اور گریٹر حیدرآباد حدود میں نئی بس روٹس کی نشاندہی کر کے بسیں چلانے پر جامع منصوبہ بندی کرنے پر سنجیدگی سے غور کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور بتایا جاتا ہے کہ فی الوقت صرف پرانے شہر کے بعض علاقوں میں ہی منی بسیں چلائی جارہی ہیں لیکن اب گریٹر حیدرآباد کے مختلف علاقوں اور روٹس پر بھی زیادہ سے زیادہ منی بسیں چلانے کے اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ آر ٹی سی کے باوثوق ذرائع نے یہ بات بتائی اور کہا کہ یوں تو جہاں کہیں بھی زیادہ ٹریفک پائی جاتی ہے ان روٹس پر منی بسیں چلانے کا ایک عرصہ قبل بھی منصوبہ مرتب کیا گیا تھا لیکن اس منصوبہ کو عملی جامہ نہیں پہنایا جاسکا ۔ تاہم اب آر ٹی سی انتظامیہ نے بالخصوص گریٹر حیدرآباد حدود میں آر ٹی سی کو ہونے والے نقصانات میں کمی کرنے کے لیے موثر و مثبت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ علاوہ ازیں منی بسوں کے ذریعہ چھوٹی سڑکوں ، گلی کوچوں و کالونیوں کی تنگ سڑکوں پر بھی عوام کو سفر کی سہولت فراہم کی جاسکتی ہیں اور ان سہولتوں کی فراہمی کے ذریعہ آر ٹی سی کی آمدنی میں گریٹر حیدرآباد کے ذریعہ اضافہ کیا جاسکتا ہے ۔ اسی ذرائع کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ تنگ سڑکوں پر بسوں کو آسانی کے ساتھ چلانے میں بھی ڈرائیوروں کو درپیش مشکلات دور ہوسکتی ہیں بلکہ منی بسوں کو چلانے کے باعث مسافروں کو بھی کم وقت میں ہی اپنے مقام تک پہونچنے میں مدد حاصل ہوسکے گی ۔ اسی ذرائع کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ اگر آر ٹی سی انتظامیہ کی جانب سے مذکورہ منصوبہ کو منظوری حاصل ہوجائے تو تب گریٹر حیدرآباد کے حدود میں پہلے مرحلہ کے طور پر زائد از 100 نئی منی بسیں چلائی جاسکیں گی ۔ آر ٹی سی کے ذرائع نے مزید بتایا کہ ریاست تلنگانہ کی سطح پر آر ٹی سی کو ہونے والے نقصانات کے منجملہ گریٹر حیدرآباد حدود میں چلائی جانے والی آر ٹی سی بسوں کے ذریعہ ہی 50 فیصد نقصان ہوتا ہے ۔ لہذا گریٹر حیدرآباد حدود میں ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کے مقصد سے نیا متبادل و نیا طریقہ اختیار کرنے کے اقدامات کئے جارہے ہیں اور ممکنہ حد تک گریٹر حیدرآباد کے حدود میں بس روٹس کی تعداد میں اضافہ کرنے کے بھی اقدامات کئے جائیں گے ۔۔