شہر میں مسلمانوں کی تجہیز و تکفین کے مسائل میں بتدریج اضافہ

حالات کو بہتر بنانے فوری اقدامات ناگزیر ۔ کئی قبرستانوں میں دفن کیلئے جگہ دستیاب نہیں
حیدرآباد۔21مئی (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں مسلمانوں کی تجہیز و تکفین کے مسائل میں بتدریج اضافہ ہوتا جا رہاہے اور اس کی یکسوئی کیلئے فوری اقدامات ناگزیر ہیں لیکن اس مسئلہ کو نظر انداز کرتے ہوئے یہ تاثر دیا جانے لگا ہے کہ یہ مسئلہ کبھی سنگین نوعیت اختیار نہیں کرسکتا جبکہ شہر کے مرکزی علاقوں میں قبرستانوں میں اب جگہ باقی نہیں رہی اور جن مقامات پر جگہ باقی ہے ان مقامات پر تجہیز و تکفین کا عمل لاکھوں روپئے کا ہوچکا ہے۔ حکومت تلنگانہ نے اقتدار حاصل کرنے سے قبل اس بات کا اعلان کیا تھا کہ شہر حیدرآباد میں قبرستانوں کیلئے جگہ کی تخصیص کے اقدامات کئے جائیں گے اور شہر کے نواحی علاقوں اور مضافات میں قبرستانوں کیلئے جگہ کی تخصیص عمل میں لائی جائے گی لیکن تشکیل تلنگانہ کے 6برس بعد بھی حکومت کی جانب سے قبرستانوں کیلئے کوئی اراضی کی تخصیص کے احکامات جاری نہیں کئے گئے بلکہ شہری حدود میں موجود قبرستانوں کی اراضیات پر ناجائز قبضوں کا سلسلہ جوں کا توں برقرار ہے ۔ دونوں شہروں میں موجود قبرستانوں ‘ آستانوں اور بارگاہوں و درگاہوں سے متصل قبرستانوں میں موجود جگہ اب ختم ہونے لگی ہے اور عوام کی تشویش میں اضافہ ہوتا جا رہاہے ۔ شہر کے نواحی علاقوں میں لوگ نئے قبرستانوں کیلئے جگہ کے حصول کی کوشش کر رہے ہیں لیکن اراضیات کی قیمتوں میں اضافہ کے سبب وہ ایسا کرنے سے قاصر ہیں کیونکہ انہیں چند ایکڑ اراضی کیلئے کروڑہا روپئے ادا کرنے پڑرہے ہیں اور کہا جارہا ہے کہ جن مقامات پر اراضیات کی نشاندہی کی جا رہی ہے ان کے قریب بڑے پراجکٹس کے سبب تجہیز و تکفین کے مسائل پیدا ہونے کا خدشہ ہے لیکن شہر کے چند ذمہ داروں کی جانب سے مضافات میں کھلی اور بنجر اراضیات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کوشش کی جا رہی ہے کہ ان اراضیات کے حصول کے ساتھ ان اراضیات میں تجہیز و تکفین کا عمل شروع کیا جائے اور انہیں قبرستان کی اراضی کی حیثیت سے ریکارڈ میں درج کرواتے ہوئے محفوظ کیا جائے۔ حیدرآباد و سکندرآباد میں موجود قدیم قبرستانوں میں جگہ کی عدم موجودگی اور خانقاہوں وبارگاہوں میں بھی جگہ کے دستیاب نہ ہونے کے سبب جو مسائل پیدا ہو رہے ہیں ان مسائل کو گذشتہ اسمبلی انتخابات کے دوران بھی محسوس کیا گیا حلقہ اسمبلی عنبر پیٹ کے عوام نے قبرستان کے لئے جگہ کی فراہمی کے وعدہ کا مطالبہ کرتے ہوئے NOTA کے حق میں مہم چلائی تھی اور کہا مطالبہ کیا تھا کہ عنبر پیٹ قادر باغ میں تدفین کے لئے جگہ کی قلت کے سبب نئی جگہ کی نشاندہی کی جائے بصورت دیگر حلقہ عنبر پیٹ کے مسلمانوں کی جانب سے NOTA کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کیا جائے گا۔حکومت کو چاہئے کہ وہ ریاست کے تمام اضلاع میں مسلم قبرستانوں کے لئے اراضیات کی نشاندہی کرکے ہوئے تجہیز و تکفین کی سہولتوں کی فراہمی کے اقدامات کرے۔