ٹوٹی پھوٹی کرسیاں، خستہ حال بُک شیلفس، ناقص روشنی
حیدرآباد 29 مئی (سیاست نیوز) حیدرآباد میں 86 لائبریریز ہیں اور کم و بیش تمام بہت بُری حالت میں ہیں۔ سکندرآباد لائبریری میں شراب کی خالی بوتلیں، گندی دیواریں اور خستہ حال بُک شیلفس آنے والے قارئین کا استقبال کرتے ہیں۔ شہر کی لائبریریز کا انتظام حیدرآباد سٹی گرندھالیہ سمستھا کے ہاتھ میں ہے اور گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن پراپرٹی ٹیکس کا 8 فیصد منٹنس کاموں کے لئے لائبریری کو دیتا ہے۔ لیکن جی ایچ ایم سی کی طرف سے رقم حوالگی میں لاپرواہی اور گرندھالیہ سمستھا کی غفلت کی وجہ سے شہر کے کتب خانوں کا بُرا حال ہے۔ برسوں سے لائبریری آنے والے عوام نے شکایت کی ہے کہ کوئی نیا فرنیچر نہیں ہے۔ کتابوں میں کوئی نیا اضافہ نہیں کیا گیا۔ ٹوٹی پھوٹی کرسیوں کی جگہ نئی کرسیاں مہیا نہیں کی گئی۔ ٹوٹی پھوٹی کرسیوں کی درستگی پر تک توجہ نہیں ہے۔ بارش میں چھت ٹپکتے ہیں کوئی تعمیر و مرمت نہیں کی گئی۔ سکیوریٹی گارڈس کا انتظام نہیں ہے۔ غیر سماجی عناصر لائبریریز کا استعمال غیر قانونی سرگرمیوں کے لئے کررہے ہیں۔ لائبریریز میں جھاڑو دینے اور صفائی ستھرائی کا کام کرنے والے کوئی نہیں ہیں۔ بیشتر لائبریریز میں محض ایک ملازم ہے اگر یہ بیمار ہوجائے یا رخصت لے لے تو لائبریری بند کردی جاتی ہے۔ لائبریریز میں روشنی کا بھی مناسب انتظام نہیں ہے۔ کوئی نیا پڑھنے والا آجائے تو وہ دوبارہ وہاں نہیں آتا اور پرانے قارئین ہیں ان کا لائبریری آنا کم ہوتا جارہا ہے۔