شہر میں طلاق سے زیادہ خلع کا رجحان

حکومت کے قائم کردہ کمیشن آف انکوائری میںانکشاف
حیدرآباد 26 فروری (سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں طلاق سے زیادہ خلع کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے جوکہ انتہائی تشویشناک بات ہے۔ حیدرآباد میں طلاق و خلع کے متعلق تفصیلات آج اُس وقت منظر عام پر آئی جب حکومت تلنگانہ کی جانب سے قائم کردہ کمیشن آف انکوائری نے ڈاکٹر محمد عرفان کی جانب سے مفصل رپورٹ پیش کی گئی۔ ڈاکٹر محمد عرفان نے جوکہ ایک ریسرچ اسکالر ہیں، اپنی رپورٹ میں طلاق و خلع کی شرح کے متعلق تفصیلات درج کی ہیں جس میں اِس تشویشناک امر کا انکشاف ہوا ہے۔ شہر حیدرآباد میں قضاء ت سے رجوع ہوتے ہوئے جنوری تا نومبر 2015 ء کے دوران جو طلاق ہوئی ہیں اُن کی تعداد 7 ہے جبکہ اِسی مدت کے دوران 380 خواتین نے خلع طلب کرتے ہوئے دعویٰ پیش کیا تھا جن کی طلاق واقع ہوگئی۔ اِسی طرح 2014 ء میں شہر حیدرآباد میں 20 طلاق واقع ہوئی اور 575 خواتین نے خلع حاصل کرتے ہوئے علیحدگی اختیار کرلی۔ سدھیر کمیشن آف انکوائری میں پیش کی گئی اِس رپورٹ میں جو اعداد و شمار فراہم کئے گئے ہیں اُس کے متعلق ڈاکٹر محمد عرفان کا ادعا ہے کہ شہر حیدرآباد کی قضاء ت سے رجوع ہوتے ہوئے اُنھوں نے یہ تفصیلات حاصل کی ہیں جس میں یہ تشویشناک بات منظر عام پر آئی ہے۔ حالیہ عرصہ میں خلع طلب کرنے والی خواتین کی تعداد میں زبردست اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ اِس رپورٹ میں ضلع نظام آباد میں 1997 ء تا 2004 ء کے دوران ہوئی طلاق کی تفصیلات بھی موجود ہے۔ رپورٹ میں اِس بات کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے کہ طلاق کے رجحان میں ہورہے اضافہ سے نمٹنے کی ضرورت ہے کیوں کہ حالیہ عرصہ میں ہوئے اِس اضافہ کے اثرات معاشرہ پر مرتب ہوں گے جوکہ تعلیمی، معاشی و سماجی زندگیوں پر بھی اثرانداز ہوسکتے ہیں۔