حیدرآباد 17 جون (سیاست نیوز) شہر میں ترکاریوں کی قیمت میں ایک مرتبہ پھر تیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے اور آئندہ دو یوم تک اِس اضافہ کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مانسون کی بارش کے ساتھ ہی ترکاری کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور ہر سال اِن ایام میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا جاتا تھا لیکن اِس مرتبہ قیمتیں کافی حد تک بڑھادی گئی ہیں۔ شہر کے رعیتو بازار میں ٹماٹر کی قیمت 23 تا 27 روپئے فی کیلو ہے جبکہ کھلے بازار میں 40 تا 45 روپئے ٹماٹر فی کیلو فروخت کئے جارہے ہیں۔ اسی طرح دیگر ترکاریوں کی قیمتوں کا بھی رعیتو بازار اور کھلے بازاروں میں کافی فرق دیکھا جارہا ہے۔ رعیتو بازار میں موجود قیمتوں کے مطابق ٹماٹر 23 تا 27 روپئے فی کیلو فروخت کیا جارہا ہے جبکہ پیاز کی قیمت 16 روپئے فی کیلو ہے۔ گاجر 41 روپئے فی کیلو، گوبھی 13 فی کیلو فروخت کی جارہی ہے۔ بنیس کی پھلی رعیتو بازار میں 53 روپئے کیلو دستیاب ہے جبکہ کھلے بازار میں 80 تا 100 روپئے فروخت کی جارہی ہے۔ بینگن 28 روپئے فی کیلو فروخت کئے جارہے ہیں جبکہ بھینڈی 26 روپئے فی کیلو فروخت کی جارہی ہے۔ ہری مرچ کی قیمت 38 روپئے فی کیلو ہے۔ پھول گوبھی 23 روپئے فی کیلو فروخت کی جارہی ہے۔ آلو 15 روپئے فی کیلو فروخت کئے جارہے ہیں۔ متعلقہ محکمہ کے بموجب آئندہ دو یوم کے دوران ترکاری کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے اور اگر آئندہ ہفتہ مانسون میں بہتری پیدا ہوتی ہے تو ایسی صورت میں ترکاریوں کی قیمتوں میں گراوٹ ریکارڈ کی جائے گی۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں شہر کے نواحی علاقوں سے ترکاریاں برآمد کی جاتی ہیں اور اِن علاقوں میں بہتر بارش کی صورت میں ترکاریوں کی فصل بہتر ہونے کا قوی امکان ہے۔ آئندہ چند یوم کے دوران ترکاریوں کی قیمتوں میں گراوٹ ریکارڈ کئے جانے کی کسانوں کو قوی اُمید ہے۔ چونکہ اُن کی تمام تر توقعات بارش سے وابستہ ہیں اور ناکافی بارش کی صورت میں ترکاریوں کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہونے کا بھی خدشہ ہے۔