شہر میں ترقیاتی کاموں کی سوشیل میڈیا پر تشہیر کا مشورہ

مانسون کی آمد کے پیش نظر جی ایچ ایم سی عہدیداروں کا اجلاس ، کمشنر ڈاکٹر جناردھن ریڈی کا خطاب
حیدرآباد۔یکم۔جون(سیاست نیوز) بلدی عہدیدار شہر میں ان کی جانب سے انجام دیئے جانے والے ترقیاتی کاموں اور اقدامات کو سوشل میڈیا کے ذریعہ عام کریں تاکہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے ذریعہ انجام دیئے جانے والے کاموں دنیا کو دکھانے کے علاوہ کاموں میں شفافیت لائی جاسکے ۔ ڈاکٹر بی جنار دھن ریڈی کمشنر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے آج محکمہ کے عہدیداروں کے ہمراہ مانسون کی آمد کے پیش نظر منعقدہ اجلاس کے دوران عہدیداروں کو اس بات کی تاکید کی کہ وہ سوشل آڈٹ کیلئے تیار رہیں کیونکہ عوام سوال کررہے ہیں اور اس کا بہترین جواب ٹوئیٹر پر اپنی کارکردگی کو پیش کرتے ہوئے دیا جاسکتا ہے۔ کمشنر جی ایچ ایم سی کے ہمراہ اس موقع پر جناب سید ضیاء الدین چیف انجنیئر کے علاوہ دیگر اعلی عہدیدار موجود تھے۔ کمشنر جی ایچ ایم سی نے بتایا کہ اے ای ‘ ڈی ای یا ایس ای یہ نہ سونچیں کہ کوئی کام ان کا نہیں ہے اور جس کا کام وہی کرے گا بلکہ ہر عہدیدار اور ملازم کو چاہئے کہ وہ اپنے تجربہ کے مطابق شہر میں مانسون کے دوران پانی جمع ہونے کی شکایات کو دور کرنے کیلئے اقدامات کرے تاکہ ایک دوسرے سے سیکھنے کا موقع ملے۔ڈاکٹر بی جنار دھم ریڈی نے کہا کہ شہر حیدرآباد میں سڑکوں پر پائے جانے والے گڑھوں کو بند کرنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کے متعلق بھی جوابدہ رہنے کا احساس پیدا کریں تاکہ کام میں دلچسپی پیدا ہو ۔ جائزہ اجلاس کے دوران کمشنر جی ایچ ایم سی نے کہا کہ حکومت اور ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق مسٹر کے ٹی راما راؤ جی ایچ ایم سی حدود میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی اور مانسون کے مسائل سے پاک ماحول کی فراہمی کے متعلق سنجیدہ ہیں اورعمل کو ممکن بنانا جی ایچ ایم سی کے ہر شعبہ کے عہدیداروں اور ملازمین کی ذمہ داری ہے۔انہو ںنے عہدیداروں کو تاکید کی کہ وہ ایک دوسرے پر تنقید اور اعتراض کے رویہ کو ترک کرتے ہوئے شہر کو بہتر سے بہتر بنانے کیلئے کام کرنے پر توجہ مبذول کریں تاکہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد میں مانسون کے دوران شہریوں کو کسی بھی طرح کی تکالیف سے بچایا جاسکے اور انہیں بارش کے موسم میں بھی گڑھوں سے پاک سڑکوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے ۔ کمشنر جی ایچ ایم سی کے ہمراہ اس اجلاس کے دوران عہدیداروں نے پانی جمع ہونے کی شکایات والے مقامات کی نشاندہی اور وجوہات پیش کرنے کے علاوہ اس کے حل کے متعلق تجاویز بھی پیش کی۔