شہر میں بین ریاستی گداگروں کی ٹولیاں سرگرم

حیدرآباد ۔ 7 جولائی (سیاست نیوز) دونوں شہروں میں گداگروں کی تعداد میں زبردست اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ چند ماہ قبل مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے شہر کو گداگروں سے پاک بنانے کیلئے شروع کردہ مہم کے ذریعہ شہر کی سڑکوں پر گداگری کرنے والوں کو اسٹریٹ ہومس منتقل کیا گیا تھا لیکن ماہ رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی بین ریاستی گداگری کی ٹولیاں شہر میں سرگرم ہوچکی ہیں۔ ہر سال ماہ رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ملک کی مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے افراد گداگری کیلئے شہر حیدرآباد کا رخ کرتے ہیں اور سڑکوں و فٹ پاتھوں کو ہی اپنا مسکن بناتے ہوئے ایک ماہ گذار لیتے ہیں۔ اس ایک ماہ کے دوران اگر انہیں خاطرخواہ آمدنی ملنے لگتی ہے تو وہ اسی شہر کے فٹ پاتھوں و سڑکوں کے مکین بن جاتے ہیں۔ گداگروں کی ہجرت و منتقلی کے امور پر خدمات انجام دینے والی ایک غیر سرکاری تنظیم کے بموجب ہر سال اس طرح کی سرگرمیاں تیزی سے فروغ حاصل کرتی جارہی ہیں اور ملک کے وہ شہر جہاں مسلمانوں کی خاصی آبادی پائی جاتی ہے ان علاقوں میں ماہ رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ مختلف ریاستوں سے گداگر پہنچنے لگتے ہیں اور ان علاقوں میں انہیں اگر پنپنے کا موقع میسر آتا ہے تو وہ یہیں کے ہوکر رہ جاتے ہیں۔ ماہ رمضان المبارک کے دوران مسلمان زکوٰۃ، صدقات و عطیات کے ذریعہ مدد کرتے ہوئے ثواب حاصل کرتے ہیں اور اپنی زکوٰۃ، صدقات، عطیات کو مختلف مدات میں ادا کرتے ہوئے ذمہ داری سے سبکدوش تصور کرتے ہیں لیکن کچھ ایسے بھی لوگ ہیں جو ان گداگروں کو بھیک دیتے ہوئے یہ تصور کرتے ہیں کہ وہ ذمہ داری سے سبکدوش ہوچکے ہیں لیکن پیشہ ور گداگروں کو بھیک دیتے ہوئے یہ تصور کرنا درست نہیں ہے چونکہ یہ پیشہ ور گداگر بیشتر اوقات میں ایسے حالات میں ہوتے ہیں کہ ان سے گفتگو کرنا بھی محال ہوتا ہے۔ چارمینار کے اطراف و اکناف کے علاقہ میں گذشتہ کئی برسوں سے ایسے گداگروں کو بھی دیکھا جارہا ہے جو شراب یا دیگر منشیات کے نشہ میں دھت بھیک مانگتے نظر آتے ہیں۔ اسی طرح بعض برقعہ پوش بھکارن بھی نشہ کی حالت میں بھیک مانگتی نظر آرہی ہے۔ اس طرح کی گداگری کی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی سے اجتناب کیا جانا ضروری ہے چونکہ ان کی حوصلہ افزائی شہر کی سڑکوں کو پراگندہ کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔ شہر حیدرآباد کو عالمی شہروں کی فہرست میں شامل کروانے کیلئے شہر کی سڑکوں کو گداگری سے پاک بنانے کیلئے کئے جارہے اقدامات کا ماہ رمضان المبارک میں فوری بعد دوبارہ آغاز کئے جانے کی ضرورت ہے تاکہ اس ماہ مبارک کے دوران دوسری ریاستوں سے گداگری کیلئے شہر پہنچنے والوں کو واپس روانہ کیا جاسکے۔